کراچی اورنگی ٹاؤن میں ڈکیتی کو روکنے کی کوشش کےد وران فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید اور ڈاکو بھی مارا گیا۔فائرنگ سے ایک شہری بھی زخمی ہوا۔رواں سال شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد گیارہ ہوگئی۔
شہریوں کو ڈاکووں کو بچاتے ہوئے پولیس اہلکار نے جان دے دی۔
اورنگی ٹاون سیکٹر دس میں ڈاکووں نے سبزی منڈی جانے والی گاڑی کو روکا ۔
لوٹ مار کے دوران موٹر سائیکل پرسوار سادہ لباس پولیس اہلکار عبدالغفار کا ڈاکووں سے سامنا ہوا۔ ملزمان کی فائرنگ پر پولیس اہلکار نے جوابی فائرنگ کی۔ڈاکووں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید ہوگیا ۔ جوابی فائرنگ کے دوران گولی لگنے سے ایک مبینہ ڈاکو زخمی ہوگیا جو دوران علاج چل بسا۔
ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے زخمی ہونے والے شہری نے ساری روداد سنا دی۔
زخمی شہری۔ نے بتایا کہ ہم لوگ سبزی منڈی جا رہے ہیں تین بندے بائیک پرآئے ڈکیت ہماری گاڑی لوٹ لی پیچھے سے ایک بائیک والاآیا ان لوگوں اس پر فائرنگ کی ۔۔۔پھران چاروں کے بیچ میں فائرنگ شروع ہوئی ۔۔۔پھران ڈکیتوں نے مجھے کہاکہ گاڑی ریورس میں لےلیا میں نے گاڑی ریورس میں لی اس دوران مجھے گولی لگ گئی۔۔۔
فائرنگ سے شہید پولیس اہلکار ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی کا گن مین تھا۔ ایس ایس پی ویسٹ موقع پر پہنچے اور میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ شہید اہلکار ڈیوٹی پر جانے کےلئے گھر سے نکلا تھا۔ واردات ہوتی دیکھ کر اس نے ڈاکوؤں پر فائرنگ کی ۔ واردات میں ملزمان نے نائن ایم ایم کا استعمال کیا ۔
طارق مستوئی، ایس ایس پی ویسٹ کہتے ہیں کہ ان کے پاس کیونکہ اپنا سرکاری اسلحہ بھی تھا اور یہ ڈیوٹی بھی جا رہے تھے اور شہید کانسٹیبل عبدالغفارایکس آرمی میں بھی تھے انہوں نے وہاں پر ڈاکوؤں کوانگیج کیا لیکن اس دوران ایکسچینج آف فائرمیں ہیڈ کانسٹیبل عبدالغفار کو ایک بلٹ لگی۔۔۔جس سے انکی شہادت ہوگئی۔۔۔
شہید اہلکار اورنگی ٹاون طوری بنگش کالونی کا رہائشی تھا اور اس کا تعلق نوشہروفیروز سے تھا ۔۔۔ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔۔۔
شہید کانسٹیبل عبد الغفار کی نمازجنازہ گارڈن ہیڈکوارٹر میں ادا کردی گئی ۔۔۔ نماز جنازہ میں آئی جی سندھ ، ایڈیشنل آئی جی سمیت دیگر افسران شریک ہوئے ۔۔۔ آئی جی سندھ نے جنازے میں شریک شہید کے ورثاء سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ۔۔