حیدرآباد عوامی تحریک کے مرکزی آرگنائزر ایڈووکیٹ وسند تھری، ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، نور احمد کاتیار اور عمرہ سموں نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے حکمرانوں کی جانب سے چولستان کینال اور ارسا ایکٹ میں ترمیم کی مخالفت ایک ڈرامہ اور سندھی عوام کو گمراہ کرنے کی سازش ہے۔ پیپلز پارٹی کے حکمرانوں نے ہر دور میں کرسی کی خاطر دریائے سندھ کا سودا کیا ہے۔ اس وقت بھی ارسا ایکٹ میں ترامیم کا ذمہ دار ایوان صدر ہے۔ ملک کے ایوان صدر میں صوبہ سندھ کے خلاف سازشیں کی گئی ہیں۔ پیپلز پارٹی کے حکمرانوں کا سندھ دشمن چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے حکمرانوں میں یہ مطالبہ کرنے کی ہمت نہیں کہ دیامیر ڈیم کے لیے جمع ہونے والے فنڈز ٹھٹھہ، سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں کے متاثرین پر خرچ کیے جائیں۔ کوٹری بیراج سے نیچے پانی نہ چھوڑنے سے لاکھوں ایکڑ آباد زمین سمندر برد ہو چکی ہے۔ تمر کے جنگلات ختم ہو گئے ہیں۔ ہزاروں ماہی گیر اپنی روزی روٹی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس کے باوجود پیپلز پارٹی کے حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر ڈاکوں میں پیپلز پارٹی کے حکمران پنجاب کے حکمرانوں کے ساتھ ملوث ہیں۔ پیپلز پارٹی کے حکمران دریائے سندھ، سندھی عوام اور سندھ وطن کے وفادار نہیں ہو سکتے۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے قانون کے طالب علم ساجن ملوکانی کے پنجاب پولیس کے ہاتھوں قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساجن ملوکانی کا قتل ماورائے عدالت قتل اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اگر ملک کے کسی بھی شہری کے خلاف کوئی بھی مقدمہ ہے تو اس کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ماورائے عدالت قتل میں ملوث تمام مجرموں کو گرفتار کیا جائے۔ بے گناہوں کا قتلِ عام بند کیا جائے۔ سپریم کورٹ ماورائے عدالت قتل کا نوٹیس لے اور بے گناہ لوگوں کے قتل کا نوٹیس لے. ۔
م