
کراچی میں ایک اور سانحہ ہوتے ہوتے رہ گیا۔گلشن معمار کے قریب سوسائٹی میں چار منزلہ عمارت اچانک زمین میں دھنس گئی۔بالائی فلور کی دیواریں بھی سامنے والے گھر پر جاگریں۔اہل محلہ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سوسائٹی انتظامیہ کی کالی بھیڑوں کو واقعے کا ذمہ دار قرار دےد یا۔
کراچی سپر ہائی وے کے قریب واقع مشرقی سوسائٹی میں زیر تعمیر چار منزلہ عمارت اچانک منگل کی صبح زمین میں دھنس گئی۔
متاثرہ عمارت کا ایک فلور زیر زمین چلا گیا۔۔۔بالائی منزل کی دیواریں سامنے والے مکان پر جاگریں ۔۔
عمارت میں کام کرنے والے مزدور بھی پھنس گئے جنہیں ریسکیو ٹیموں نے پہنچ کر عمارت سے باہر نکالا۔۔
قریبی عمارت میں کام کرنے والے مزدور نے بتایا کہ عمارت دھنسنے کی آواز نہیں آئی،راہگیر نے اطلاع دی تو ساتھیوں کی تلاش میں پہنچا۔۔
اہل محلہ نے دعویٰ کیا کہ زمین میں دھنسنے والی عمارت ٹیڑھی ہونے کی نشاندہی کئی روز سے کررہے تھے مگر ٹھیکیدار اور بلڈر نے کان نہیں دھرا۔۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی دیگر اداروں کے ساتھ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیکنیکل ٹیم بھی پہنچ گئی۔علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا کہ سوسائٹی انتظامیہ اور ایس بی سی اے کی کالی بھیڑوں کی ملی بھگت سے غیر قانونی تعمیرات کی جارہی ہیں ، مزید حادثات کا اندیشہ ہے۔۔
پولیس ذرائع کے مطابق سوسائٹی کے کمرشل پلاٹ پر عمارت باقاعدہ ایس بی سی اے کی منظوری کے بعد تعمیرکی گئی تھی ۔عمارت کو سیل کرکے حادثے کی وجوہات جاننے کے لئے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔۔۔