
کراچی میں پورے ہفتے چور پولیس کا کھیل جاری رہا ۔پولیس اور شہریوں کے ہاتھوں چھ مبینہ ڈاکو مارے گئے۔ڈاکؤوں نے بھی پولیس اہلکار سمیت تین افراد کو قتل کردیا۔پولیس نے چھ سو سے زائد ملزموں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کیا ۔
کراچی میں پورے ہفتے جرائم پیشہ افراد کی کارروائیاں جاری رہیں۔اورنگی ٹاؤن میں پولیس اہلکار ،محمود آباد اشرف کالونی میں دکاندار اور سپر ہائی وے کے قریب گاڑی پر فائرنگ کرکے ڈاکؤوں نے تین افراد کی جان لی۔
پولیس کے ساتھ شہریوں نے بھی لٹیروں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ حسین آباد فوڈ اسٹریٹ کے قریب شہریوں کے بدترین تشدد سے ایک مبینہ ڈاکو ہلاک دوسرا شدید زخمی ہوا۔گلستان جوہر میں بھی سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے مبینہ ڈاکو ہلاک ہوا
اورنگی ٹاؤن میں لوٹ مار سے روکنے کے دوران فائرنگ کرکے پولیس اہلکار کو شہید کرنے والے افغان ڈکیت گروہ کے تینوں کارندے بھی پولیس سے مقابلے میں ہلاک ہوئے
لی مارکیٹ کے قریب اپارٹمنٹ میں 11سالہ بچی اور تین خواتین کے قتل کی لرزہ خیز واردات بھی ہوئی جس کی پولیس نے گتھی سلجھاتے ہوئے ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا
مختلف علاقوں میں تین خواتین سمیت پانچ افراد کو مختلف وجوہات کی بناء پر بھی قتل کیا گیا،پولیس نے ایک ہفتے کے دوران مبینہ مقابلوں میں 4ملزموں کو ہلاک اور 21 کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔
پولیس کارروائیوں میں لاکھوں روپے مالیت کی منشیات ، غیر قانونی ہتھیار اور شہریوں سے چوری و چھینی گئی 51 موٹرسائیکلیں اور 3 گاڑیاں برآمد کی گئیں
سندھ میں کچے کے ڈاکؤوں کی سہولت کاری میں ملوث خاتون ہنی ٹریپر بھی کراچی سے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے ہاتھوں گرفتار ہوئی۔۔۔