جنوری 20, 2025


سال دو ہزار چوبیس کا اختتام قریب آپہنچا۔ کراچی میں اس سال بھی آگ لگنے کے چھوٹے بڑے بائیس سوسےزائد واقعات ہوئے اور محکمہ فائر بریگیڈ ان سے نبرد آزما ہوا۔چیف فائر آفیسر کے ایم سی کہتے ہیں شہریوں کو آگاہی دے کر آگ لگنے کے واقعات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔


گودام ہو یا فیکٹری۔۔۔دکان ہو یا مکان۔۔۔کراچی میں آگ لگنے کے واقعات سال دو ہزار چوبیس کے دوران بھی جاری رہے۔۔۔


جنوری تا دسمبر شہر میں جگہ جگہ آگ لگنے کے واقعات سامنے آئے اور شہر میں قائم 27 فائر اسٹیشنز سے رسپانس دیتے ہوئے کے ایم سی فائر بریگیڈ نے بھڑکنے والے ان شعلوں کو بجھایا ۔۔


ریکارڈ کے مطابق سال دو ہزار چوبیس میں بائیس سو سے زائد مقامات پر آگ لگی ۔ آتشزدگی کے 15 واقعات غیر معمولی تھے جن میں بڑے پیمانے پر مالی نقصان جبکہ کچھ واقعات میں جانی نقصان بھی سامنے آیا ۔


اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ ماہ جنوری میں 230،فروری میں 214،مارچ میں 228اور اپریل میں 165 مقامات پر آگ لگی۔


مئی کے مہینے میں 203،جون میں 200،جولائی میں 143، اگست میں 149 جبکہ ستمبر میں آگ لگنے کے 119 واقعات سامنے آئے


اکتوبر میں صورتحال ایک بار پھر بگڑی اوراس مہینے 200 مقامات پر شعلے بھڑکے۔۔۔ماہ نومبر میں 175 جبکہ دسمبر میں 220 سے زائد مقامات پر آگ لگنے کی شکایات سامنے آچکی ہیں۔


چیف فائر آفیسر کے ایم سی کہتے ہیں کہ موسم خشک ہو تو آگ لگنے کے واقعات بڑھ جاتے ہیں،شہریوں میں آگاہی دے کر ہی ان واقعات میں قابو پایا جاسکتا ہے



(لوگوں میں اگر آگاہی ہوتو ہم ان حادثات سے بچ سکتے ہیں ، ماضی میں بھی اگر دیکھا جائیں چاہے وہ عرشی مال ہو چاہے آر جی مال ہو تو ان میں بھی جو سفوکیشن کے کی وجہ سے لوگوں کے ایکسپائری ہوئیں کوئی بھی اس میں ایسا شخص نہیں تھا جو جل کے اگ سے کے شولوں سے ایکسپائر ہوا ہو)
VO
رواں برس کئے جانے والے محکمہ فائر بریگیڈ کے سروے میں سامنے آیا کہ شارع فیصل ،آئی آئی چندریگر روڈ اورشارع قائدین پر واقع 266 عمارتوں میں سے60فیصد میں کوئی فائر سیفٹی سسٹم موجود نہیں تھا،30 سے40فیصد عمارتوں میں حفاظتی اقدامات تسلی بخش تھے جبکہ محض 10 فیصد عمارتوں میں فائر سیفٹی سسٹم پایا گیا۔دوسرے مرحلے میں ضلع وسطی کی عمارتوں کا سروے کیا گیا جہاں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر تھے


(40 س اور 65 پرسنٹ کو یہی مشورہ دیا کہ اب بھی کم سے کم یہ ہے کہ کچھ نہیں اپنے ایمپلائیز کا خیال کریں اپنی جانوں کا خیال کریں کیونکہ جب فائر ہوتی ہے تو وہ پھر کچھ بھی نہیں دیکھتی)

رواں برس شہر میں رونما ہوئےآتشزدگی کے غیر معمولی واقعات میں رمپا پلازہ،ایم اے جناح روڈ پر واقع اقبال پلازہ ،نعمان شاپنگ اسکوائر صدر، کاشف سینٹر شارع فیصل کے علاوہ بلدیہ گلشن غازی میں تھرما پول کے گودام اور شاہ فیصل کالونی میں غیر قانونی فیول اسٹیشن کے واقعات شامل ہیں۔۔۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے