
کراچی ایکسپو سینٹر میں تین روزہ انٹرنیشنل کھجور فیسٹیول کا آغاز ہوگیا۔ وزیراعلی سندھ کا کہنا ہے ڈیٹ پام زون کے قیام پر کام کررہے ہیں۔ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ یونٹ لگا کر اس سیکٹر سے زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور متحدہ عرب امارات کے سفیر نے ربن کاٹ کر عالمی کھجور فیسٹیول کا افتتاح کیا۔یو اے ای کے سفیر حماد عبید کا کہنا تھا پاکستان میں اس فیسٹیول کا انعقاد کرکےخوشی ہے، جو باہمی تعلقات کی مضبوطی کا نتیجہ ہے۔ پاکستان میں زراعت، فوڈ سیکیورٹی سمیت دیگرشعبوں میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔ وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے کہا پاکستان دنیا میں کھجور کا تیسرا بڑا ایکسپورٹر ہے۔ خیرپور، تربت، مظفرگڑھ اور ڈیرہ مراد جمالی کھجور کی پیدوار کے اہم علاقےہیں۔ اصیل، کربلائی، مضافاتی اور دیگر اقسام کی کھجوریں پاکستان کی پہچان ہیں۔لارج اسکیل مینوفیکچرنگ یونٹ لگاکر اس سیکٹر سے زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا تھا ہم اپنی پیداوار کو پرانے طریقوں سے ضائع کررہے ہیں۔ہم ایک درخت سے پانچ ڈالر جبکہ دنیا پچاس ڈالر تک کماتی ہے۔ ہم اپنی پراڈکٹ کو صحیح پیک نہیں کررہے۔صرف پیکیجنگ پر ہم ڈیڑھ ہزار ڈالر ایک درخت سے پیسے کماسکتے ہیں۔