امریکا کی جانب سے سندھ میں ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے والے میعادی بخار ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ سے نمٹنے کے لئے کراچی میں اجلاس منعقد کیا گیا۔
امریکی قونصل خانہ کراچی کےمطابق دو روزہ اجلاس کےد وران پاکستان میں ایکسٹینڈڈ ڈرگ ریزسٹنٹ ٹائیفائیڈ کو کنٹرول کرنے کے لیے دس اہم اقدامات کو ترجیحی اقدامات کے طور پر شناخت کیا گیا۔ ان میں اینٹی بایوٹکس کے ذمہ دارانہ استعمال کے لیے ہدایات نافذ کرنا، بغیر نسخے کے اینٹی بایوٹکس کی فروخت پر پابندی لگانا، ہر سطح پر صاف پینے کے پانی کو یقینی بنانا اور ایک صوبائی ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ ردعمل منصوبہ تیار کرنا شامل ہیں۔اجلاس میں ایک کثیر شعبہ جاتی تکنیکی ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیا گیا۔ یہ گروپ آئندہ سال کے آغاز میں اجلاس کر کے اہم اقدامات کے نفاذ کے لیے حکمت عملی اور پالیسی تیار کرے گا۔ سالمونیلا بیکٹیریا ،،،ٹائیفائیڈ بخار کا باعث بنتا ہے، جو آلودہ خوراک اور پانی سے پھیلتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر دس لاکھ میں سے ایک سو پچھتر افراد ٹائیفائیڈ سے متاثر ہوتے ہیں۔ دوہزار سولہ میں حیدرآباد میں ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ کے کیسز سامنے آنے کے بعد، خصوصا سندھ میں اس بیماری کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔یو ایس سینٹر فار ڈزیز کنٹرول کی جانب سےیہ مشترکہ کوشش پاکستان میں چلائے جانے والے بے شمار پروگرامز میں سے ایک ہے۔ امریکا پاکستان میں پولیو اور ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لیے بھی بھرپور تعاون کر رہا ہے۔