مارچ 15, 2025


کہنے کو کباڑ لیکن قابل استعمال ۔۔ ایسی کئی اشیاء کے بازاروں سے شہری مستفید ہوتے ہیں ۔۔کراچی میں بھی ایک ایسا کباڑ بازار ہے جہاں ، پاور ٹولز ، سینٹری آئٹمز اور کمرشل فرنیچر باآسانی مل جاتے ہیں ۔۔
منی شیر شاہ کہلایا جانے والا ۔۔ نیو کراچی کا کباڑ بازار پاور ٹولز ، سینٹری آئٹمز ، گھریلو اور تجارتی فرنیچر کے لئے مشہور ہے ۔۔



اس بازار میں کباڑ میں آئے ہوئے مختلف غیر ملکی برانڈز کے کٹرز ، ڈرل مشینیں اور بلوور کی مرمت کر کے انھیں قابل استعمال بنایا جاتا ہے اور یوں یہ بازار سینکڑوں کاریگروں کے روزگار کا ذریعہ بنا ہوا ہے ۔

یہاں سب ہاتھ کے ہاتھ مل جاتا ہے جیسے اپ کی یہ ڈرل مشین ہے یہ یہاں پر اپ کو چار پانچ ہزار روپے میں وہ چیز مل جائے گی یہ سب دبئی ملیشیا سنگاپور یہاں کا اسکریپ ہوتا ہے جو شیرشاہ میں جو آتا ہے وہی مال یہ سارا ہوتا ہے یہ مزدور طبقہ جو ہوتا ہے وہ یہاں اتا ہے جیسے کارپینٹر ہو گیے ، جالی گرل گرڈ والے ہو گیا ہے اور کنسٹرکشن والے ہو گئے

ہاں سب کچھ مل جاتا ہے ڈرل گرینڈر ایل ٹی وغیرہ جو کنسٹرکشن کے کام کے لیے استعمال ہوتا ہے وہ سب کچھ مل جاتا ہے ادھر تقریبا ففٹی پرسنٹھ کا فرق ا جاتا ہے کیونکہ نیا وہ بیسکلی ہوتا ہے چائنا کا ہے اور یہ پرانا آٹا ہے تو جرمنی جاپان سے ۔۔ لیکن یہ سامان چائنا کے مال سے اچھا ہوتا ہے



صرف پاور ٹولز ہی نہیں اس کباڑ بازار میں استعمال شدہ سینیٹری کا سامان ، لکڑی اور لوہے سے بنے دروازے بھی دستیاب ہیں ۔۔ استعمال شدہ کچن بیسن ،واش بیشن او کموڈز کو پہلے صاف کیا جاتا ہے۔


دکانداروں کا کہنا ہے کہ معمولی مرمت اور صفائی کے بعد ہزاروں کی چیز نسبتا آدھی قیمت پر دوبارہ قابل استعمال بن جاتی ہے ۔۔ یوں بیچنے والوں اور خریدنے والوں دونوں کا فائدہ ہوجاتا ہے ۔
یہاں پر اپ کو پوٹا ، ڈائناسٹی ، ایرو یہ سارے برانڈ روکا اس طرح کے برانڈ اپ کو انتہائی کم اور معمولی پیسوں میں مل جاتا ہے کیونکہ مارکیٹ میں 60 ہزار روپے کا تو یہاں اپ کو 10 ہزار روپے کا مل جائے گا ۔۔


غریب لوگوں کے لیے یہ جو لوگ افورڈ نہیں کر سکتے وہ یہاں سے لے جاتا ہے

جو بیچارے مالی طور پر کمزور ہیں وہ نیا مال نہیں بنا سکتے تو ہمارے پاس پرانا مال ہوتا ہے ہم بھی مطلب جو لوگ ختم کرتے ہیں اپنا کام اور فرنیچر ڈسپوزل کرتے ہیں ان کو ہم خرید کر لاٹے ہیں جو ٹوٹ پھوٹ ہوتی ہے اس کو صحیح کر کے بیچ دیتے ہیں

خریدار کہتے ہیں مہنگائی کےاس دور میں کم قیمت پر معیاری برانڈز کی اشیا کا ملنا ،،کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔


جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے