کراچی میں جاری ترقیاتی کاموں میں سست روی شہریوں کے لئے مشکلات کا باعث بن جاتی ہے۔ کریم آباد انڈر پاس کا تعمیراتی کام دوہزار تیئس میں شروع ہوا ۔ایک سال کے دوران ڈیزائن میں تبدیلی اور فنڈز کی کمی کے باعث تعمیرای کام سست روی کا شکار ہے اور شہری شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں ۔
کراچی میگا منصوبے کے تحت کریم آباد کے علاقے میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لئے کراچی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے دو ہزار تئیس میں کریم آباد انڈر پاس کی تعمیر کا کام شروع کیا ۔۔ اس منصوبے کو دوہزار پچیس میں مکمل ہونا ہے ۔
ابتدائی طور پر یہ انڈر پاس عثمان میموریل اسپتال سے موسی کالونی تک تعمیر کیا جانا تھا لیکن بعد میں اس کی لمبائی میں چھ سو میٹر کا اضافہ کردیا گیا ۔یوں اب یہ انڈر پاس ضیاء الدین اسپتال کے قریب اختتام پزیر ہوگا۔ دوسال کا وقت مکمل ہونے کو ہے لیکن صرف پچیس فیصد تعمیراتی کام ہی ہو سکا ہے۔
کریم آباد کے مینابازار اور فیصل بازار میں خریداری کے لئے آنے والے شہری ہوں یا دکان دار سب تعمیراتی کام میں سست روری سے پریشان ہیں
کراچی میں جو کام دو ہفتے کا ہوتا ہے وہ دو سال تک ہوتا رہتا ہے بلکہ دو سال میں بھی مکمل نہیں ہوتا اب یہ کہا جا رہا ہے کہ 2025 میں یہ مکمل ہو جائے گا تو یہ 2024 کا ختم ہو گیا تقریبا ایک سال اور باقی ہے لیکن یقین جانیے ہم میں سے کسی کو یقین نہیں ہے کہ یہ 2025 میں مکمل ہوگا
گراہک ڈسٹرب ہو رہا ہے دکاندار بھی ڈسٹرب ہو رہا ہے مال خراب ہو رہا ہے سارا مٹی کی وجہ سے ۔۔ کام اس طرح ہو رہا ہے کہ یہ 2030 تک مکمل ہوگا
ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے الطاف گوہر میمن کا دعویٰ ہے کہ منصوبہ اپنے مقررہ وقت یعنی دوہزار پچیس میں ہی مکمل ہو جائے گا۔
انشاءاللہ فنڈز ملیں گے تھوڑے جو کہ گورنمنٹ سے ریکویسٹ کی ہوئی ہے ۔۔ تو جیسے پیسے آتے جائیں گے جائیں گے ہم اس پیس پر تیز کام کرتے جائیں گے
منصوبے کے چیف انجینئر عبدل صمد بتاتے ہیں کہ تعمیراتی کام میں سست روی کی بہت سی وجوہات ہیں ، منصوبے کی لاگت ایک ارب پینتالیس کروڑ سے بڑھ کر چار ارب روپے تک پہنچ چکی ہے ۔۔ سندھ حکومت نے اب تک صرف تیس فیصد رقم جاری کی ہے
پہلے انڈر پاس کا جو ڈیزائن تھا 400 میٹر کا تھا وہاں ہوا یوں کہ نیچے مین ٹرنک آگئی جو گریویتی پر ہے ۔۔
اچھا اس کو ری روٹ نہیں کیا جاسکتا تھا توہمیں اٹومیٹکلی لینتھ
بڑھانی پڑی تو انڈرپاس کی لمبائی ایک ہزار 80 میٹر ہو گئی ۔۔ ہمارے کام میں تاخیر کی ایک وجہ تھوڑی سی یہ بھی ہے کہ بازار فیصل جو ہے وہاں ہارڈ راک آگئی ہے بہت زبردست قسم کی جو بڑی مشکل سے ٹوٹ رہی ہے یعنی ٹائم گینگ بہت ہے وہ ۔۔
کے ڈی اے حکام کا موقف ہے کہ شہریوں کی پریشانی کو مد نظر رکھتے ہوئے مینا بازار تک رسائی کے لئے متبادل راستوں کی تعمیر کا کام جاری ہے ۔