جنوری 20, 2025

کراچی میں گیس پریشر کی کمی کے باعث غریب آبادی والےعلاقوں کے مکین لکڑی کو بطور ایندھن استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
لکڑی فروخت کرنے والے کہتےہیں لکڑی اب صرف اپنے صوبے سندھ سےمل رہی ہے۔


سرد موسم میں گیس کی قلت
مہنگی ایل پی جی کی خریداری ممکن نہ رہی،تو غریب آبادی والےعلاقوں کے مکین متبادل کے طور پر لکڑی کا استعمال کررہے ہیں۔
پرویزگھرمیں چولہا جلانے سمیت دیگر کاموں کے لئےلکڑی خریدنےپہنچا ہے


کہتا ہےکہ گیس کےبل باقاعدگی سےآرہےہیں ،،لیکن گیس دستیاب نہیں۔
پرویز ، خریدار کہتے ہیں کہ گیس نہیں ہےظاہرہےاب کیا کریں روزلےلیکرتنگ ہوگئےہیں لکڑی سےدھواں ہوجاتا ہےسرمیں دردہوجاتا ہےجلانا توہے10کلو15 کلولکڑی لیکرجاتےہیں دوڈھائی سوروپےکی لکڑی جل جاتی ہے


غلام رسول کئی سال سےلکڑی کی ٹال کا کاروبار کررہا ہے۔۔
کہتا ہےاب کیکرکی لکڑی دستیاب نہیں۔سندھ سےلکڑی منگوارہےہیں۔
غلام رسول ، ٹال کا مالک کہتے ہیں کہ سردی کا موسم ہےپورےپاکستان میں ہی گیس کی شارٹیج ہےتومال صحیح نہیں آرہا مقصدہےکہ جوبھی انسان آتا ہےوہ اپنےضرورت کی لکڑی لیجاتاہےگیلی ہے کیس بھی ہےگزراکرنا ہےاسکوبھائی یہی مسئلہ ہےیہ تندورمیں بھی جلاتےہیں ہوٹل میں بھی جلاتےہیں گھرکیلئےبھی لیجاتےہیں


لکڑی کی خریداری کرنے والے گھریلوصارفین کہتےہیں گھروں میں گیس ضرورت کےوقت دستیاب نہیں
کراچی کے شہری کہتے ہیں کہ نہ صبح ہوتی ہےنہ دوپہرکونہ رات کو 10بجےجاتی ہےگیس صبح 6 بجےکا ٹائم ہےلیکن نہیں آتی اسکےبعدبل بھی آرہےہیں وہ بھی بھررہےہیں سب کچھ کررہےہیں
بھائی گیس نہ آنےسےبہت زیادہ پرابلم ہوگئی ہےباہرسےکھانا خریدنا پڑرہا ہےبچےٓصبح اسکول جاتےہیں نہ گرم پانی ہوتا ہےناشتہ کیلئےبھی یقین کریں باہرسےخریدنا پڑتا ہے،بل توپہلےآتےتھےکم اب بہت زیادہ آرہےہیں


کراچی میں اب چند مقامات پرہی لکڑی کی ٹال دکھائی دیتی ہیں۔ ان میں شفیق موڑ۔۔ طاہرولا۔۔ لسبیلہ۔۔ لائنزایریا اورعزیزآبادسمیت مختلف علاقے شامل ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے