کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا گراف نیچے آنے کا نام نہیں لے رہا۔گزشتہ ہفتہ پچیس پولیس مقابلوں میں تین ملزم ہلاک اور بتیس زخمی ڈاکووں سمیت تینتالیس ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔
کراچی میں اکتوبر کے پہلے ہفتے میں بھی جرائم کی وارداتیں نہ تھم سکی ۔۔
اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک شہری جان سے گیا جس کےبعد رواں سال یہ تعداد 100 تک جاپہنچی ۔
5اور6اکتوبرکی درمیانی شب شیر شاہ میں محکمہ انسداد دہشت گردی نے ڈی ایس پی علی رضا کے قتل میں ملوث 2 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ ان کے قبضے سے جدید اسلحہ خودکش جیکٹس اور بارودی مواد برآمد ہوا،۔ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔
6اکتوبر کی رات دھماکہ میں دو غیر ملکیوں سمیت 3 افراد لقمہ اجل بنے جبکہ 17 کے قریب زخمی ہوئے۔ 12 گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ 3 گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔
پولیس نے گزشتہ ہفتہ 25 مقابلوں میں 3ملزم ہلاک اور 32 زخمی ڈاکووں سمیت 43 ملزموں کو گرفتار کرکے 146 مختلف اقسام کا غیر قانونی اسلحہ برآمدکرلیا ۔ ایک ہفتے کے دوران مجموعی طور پر53موٹرسائیکلیں اور2گاڑیاں تحویل میں لی گئیں۔اسی دوران ماہ ستمبر میں جرائم سے متعلق سی پی ایل سی کی رپورٹ بھی سامنے آگئی، جس کے مطابق ستمبر میں پانچ ہزار، چھ سو سے زائد اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں ہوئی۔