کراچی وزیر بلدیات سندھ و صدر پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن سعید غنی نے کہا ہے کہ عمران نیازی ایک انا پسند آدمی ہے، اس فرد کی انا نے ملک کو تباہی کے نہج پر پہنچایا ہے۔ پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ کسی بھی صوبے میں گورنر راج لگے۔ وزیر اعلٰی کا عہدہ ایک آئینی عہدہ ہے، لیکن بدقسمتی سے علی احمد گنڈہ پور جو کچھ کررہے ہیں وہ سی ایم سے زیادہ پی ٹی آئی کے کارکن کے طور پر کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز بلاول ہائوس میڈیا سیل میں عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے نائب صدر نیاز احمد خان کی پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنوں کے ہمراہ پیپلز پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری سید وقار مہدی، ڈسٹرکٹ سینٹرل کے صدر سردار خان، جنرل سیکرٹری دل محمد و دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ اس موقع پر سعید غنی اور وقار مہدی نے اے این پی کے سنئیر نائب صدر نیاز محمد خان، ماجد نیاز خان، سید محمد خان، اسماعیل مندوخیل سمیت دیگر کی پیپلز پارٹی میں شمولیت پر ان کو مبارکباد پیش کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ تمام شمولیت کرنے والے ساتھی پیپلز پارٹی کو کراچی میں مزید مضبوط بنانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ اس موقع پر نیاز محمد خان نے کہا کہ انہوں نے 40 سال اے این پی میں مختلف عہدوں پر رہ کر کام کیا لیکن پاکستان پیپلز پارٹی اور ان کی قیادت کے عوام کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے وہ بہت متاثر ہوئے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ یہاں رہنے والی تمام قومیتوں اور مذاہب کو ایک پلیٹ فارم پر اگر کوئی سیاسی جماعت لے کر چل سکتی ہے تو وہ صرف اور صرف پاکستان پیپلز پارٹی ہی ہے اسی لئے وہ پیپلز پارٹی میں اپنے تمام عہدیداران اور کارکنان کے ساتھ آج شمولیت اختیار کررہے ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ عمران نیازی ایک انا پرست اور ہٹ دھرم انسان ہے اور بدقسمتی سے اس کی انا پاکستان سے بھی اونچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے ہمیشہ ثابت کیا ہے کہ اس نے ہمیشہ پاکستان کو اپنی انا کی بھینٹ چڑھایا ہے۔ اسے ملک کے مفادات کا کوئی خیال نہیں اور اس سے بڑا ملک دشمن بھی کوئی نہیں ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ 2014 کا عمران کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھیں کہ وہ اگر حکومت میں ہوگا تو سب ٹھیک چلے گا ورنہ کچھ ٹھیک نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 کے دھرنے میں بھی اس نے آئی جی، ڈی آئی جی کو دھمکیاں دیں، پارلیمنٹ، ٹی وی اسٹیشن اور تھانوں پر حملے کروائے اور ملک کے عوام کو سول نافرمانی کی جانب راغب کرنے کی سازشیں کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بننے کے بعد بھی جب تک اسٹیبلشمنٹ اس کے ناجائز، غیر قانونی اور غیر آئینی مطالبے پورے کرتی رہی سب ٹھیک تھا، جب فوج نے بانی تحریک انصاف سے ہاتھ اٹھایا اس وقت سے وہ فوج کے خلاف ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ اس ملک کی معیشت ہوتا ہے کیکن نیازی کہتا رہا اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ اپوزیشن ہے، اس نے کہا کہ اس ملک کے تین ٹکڑے ہوجائینگے۔ انہوں نے کہا کہ نیازی چاہتا رہا پاکستان کی معیشت اور ملک اثاثے لٹ جائے اور اس نے جاتے جاتے آئی ایم ایف سے بے فائدہ معاہدے کئے۔ سعید غنی نے کہا کہ اس انا پسند شخص کے غلط معاہدوں کا خمیازہ آج موجودہ حکومت اٹھا رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ نو مئی کا واقعہ کسی سے ڈھکہ چھپا نہیں۔ نیازی کی گرفتاری کے بعد انکے کارندوں نے ملک اور فوج کا دنیا میں تماشہ بنوایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا قانون ہے کہ کوئی سیاسی جماعت کسی غیر ملکی کے امداد نہیں لے سکتی، اگر کوئی اسرائیلی یا بھارتی کسی سیاسی جماعت کو فنڈ دے یہ سمجھ سے باہر ہے اور فارن فنڈنگ کیس سب کے سامنے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور وزیراعلی بننے کے بجائے پی ٹی آئی کے کارندے بنے نظر آتے ہیں۔ گنڈاپور عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے ڈنڈا اٹھائے شیشے توڑتے پھر رہے۔ کے پی کے میں گورنر راج کے نفاز کے سوال کے جواب میں وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ کسی بھی صوبے میں گورنر راج لگے، اٹھارویں ترمیم کے بعد پیپلز پارٹی نے ایسے بلز منظور کروائے ہیں کہ اب آسانی سے گورنر راج نہیں لگ سکتا۔ آئینی ترامیم کے سوال ہے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ ملک کے آئین میں اب ترمیم ہونے جارہی ہیں، آئینی عدالت اس وقت پاکستان کی ضرورت ہے۔ 2006 میں مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کے میثاق جمہوریت میں واضح طور پر آئینی عدالتوں کا ذکر ہے اور 2024 کے پیپلز پارٹی کے انتخابی منشور میں بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اس وقت سپریم کورٹ اپنا پچاسی فیصد وقت سیاسی کیسز میں وقف کررہا ہے۔ ملکی عوام اپنے کیسز لیکر رُل رہی اور عدالتوں کے پاس وقت نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں عدالتی نظام درست کون کریگا ؟ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں عدالتی نظام ٹھیک کیا جائے۔ ایک اور سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ اس ملک کے لوگوں کو فوری انصاف ملنا چاہیے، پارلیمنٹ اور عدلیہ کے خلاف جنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم ایسے کسی اقدام کی حمایت نہیں کرسکتے، جس میں کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگے۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کبھی بھی الذولفقار نامی تنظیم کے ساتھ نہیں تھی، ضیا الحق کے ظلم کے خلاف یہ تنظیم بنی تھی، اس دور کا آج کے دور سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔ موجودہ اسلام آباد کی صورتحال کے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ عمران نیازی نے کسی بھی ادارے کو تباہی کے دہانے پر لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، ماضی میں چینی صدر کے دورے کے موقع پر بھی دھرنے کا ڈرامہ کیا اور اب ایس ای او کے اجلاس کو تہس نہس کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ یہ مسلم لیگ نون یا شہباز شریف، فوج یا عدلیہ کے خلاف نہیں بلکہ اس وقت عمران نیازی اس ملک کے خلاف سازش کررہا ہے۔