مئی 29, 2025

مورو، سندھ—سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز میں پیر کے روز شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی، جب کالعدم سندھی قوم پرست تنظیم جئے سندھ قومی محاذ (جسمم) کے مشتعل کارکنان نے دریائے سندھ پر متنازع نہروں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔ پولیس کی جانب سے ریلی کو روکنے کی کوشش کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس میں تین افراد زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق مظاہرین نے دادو، مورو بائی پاس پر مختلف دکانوں اور چائے کے ڈھابوں میں توڑ پھوڑ کی، جبکہ قومی شاہراہ سے گزرنے والے مال بردار ٹرالر کو آگ لگا دی۔ اس دوران مشتعل افراد نے وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کے گھر پر دھاوا بول کر اسے نذر آتش کر دیا، جس سے گھر کا سامان اور تین موٹرسائیکلیں جل گئیں۔

صورتحال کے پیشِ نظر پولیس نے دادو، مورو بائی پاس پر کاروباری مراکز بند کرا دیے ہیں، جبکہ وزیر داخلہ سندھ نے پرتشدد واقعات پر نوٹس لیتے ہوئے سینئر پولیس افسران سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو امن و امان برقرار رکھنے اور املاک کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات دی ہیں۔

حکومت سندھ کی ترجمان سعدیہ جاوید نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی ثقافت میں گھروں کو نشانہ بنانا انتہائی ناپسندیدہ عمل سمجھا جاتا ہے، اور واقعے میں ملوث افراد کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔

مورو میں پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے باعث مقامی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہو چکے ہیں، جبکہ شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے