
وزیر اعلیٰ سندھ کا غربت کے خاتمے اور دیہی ترقی کے فروغ کی جانب اہم قدم
یورپی یونین کے ساتھ ایس پی ایچ ایف کے ذریعے 50لاکھ ڈالر کے معاہدے پر دستخط
کمیونل انفراسٹرکچر گرانٹ ایگریمنٹ کے تحت پائیدارپروجیکٹ کا آغاز کردیا گیا
وزیر اعلیٰ نے اس معاہدے کو اپنی حکومت کے پائیدار بحالی کے عزم کا عکاس قرار دے دیا
کراچی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا غربت کے خاتمے اور دیہی ترقی کے فروغ کی جانب اہم قدم ، یورپی یونین کے ساتھ سندھ پیپلز ہاؤسنگ فار فلڈ افیکٹڈ کے ذریعے 50لاکھ ڈالر کے معاہدے پر دستخط ، کمیونل انفراسٹرکچر گرانٹ ایگریمنٹ کے تحت پائیدارپروجیکٹ کا آغاز کردیا گیا۔

اقوام متحدہ کے صنعتی ترقیاتی ادارے ( یو این آئی ڈی او ) کے تعاون اور یورپی یونین کے پائیدار پروگرام کی مالی معاونت سے سندھ حکومت ماحولیاتی استحکام اور پائیدار ترقی پر مبنی اقدامات کا آغاز کر رہی ہے۔
دستخطی تقریب وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوئی، جس کی صدارت سید مراد علی شاہ نے کی۔ اس موقع پر اعلیٰ سرکاری حکام کے ساتھ یورپی یونین اور یو این آئی ڈی او کے نمائندے بھی موجود تھے۔

وزیر اعلیٰ نے اس معاہدے کو اپنی حکومت کے پائیدار بحالی کے عزم کا عکاس قرار دیا، اس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ متاثرہ کمیونٹیز کو نہ صرف ماضی کی تباہ کاریوں سے نکالا جائے بلکہ مستقبل کے ماحولیاتی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید مضبوط اور تیار بھی کیا جائے۔ یہ تاریخی اقدام سیلاب سے متاثرہ اضلاع کی بحالی، بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی، کمیونٹیز کی تعمیر نو اور اقتصادی بحالی کے فروغ پر مرکوز ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ پیپلز ہاؤسنگ فار فلڈ افیکٹڈ ( ایس پی ایچ ایف) پہلے ہی آفت زدہ علاقوں میں دنیا کے سب سے بڑا بحالی کا رہائشی منصوبہ چلا رہی ہے جس کے تحت 21 لاکھ ماحولیاتی طور پر محفوظ مکانات زیر تعمیر ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ معاہدہ اس تسلسل کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے جدید منصوبے متعارف کر رہا ہے جن میں گرین ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل میپنگ اور پائیدار انفراسٹرکچر شامل ہیں تاکہ متاثرہ علاقوں کو جدید انداز میں بحال کیا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے مطابق گرانٹ معاہدے کے تحت اہم منصوبوں میں 9.9 ملین روپے کی بجٹ کا گرین/گُڈ برکس پائلٹ پروجیکٹ شامل ہے۔ اس منصوبے کے تحت ٹھٹھہ میں کوریائی کمپنی کے تعاون سے ایک ماحول دوست پیداواری پلانٹ قائم کیا جائے گا۔ یہ اقدام پائیدار تعمیراتی مواد کی تیاری میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

اس کے علاوہ، ڈرون بیسڈ سروے اور ماحولیاتی طور پر محفوظ بستیوں کے منصوبے کے لیے 55.44 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا، ہم ٹھٹھہ، سجاول، بدین اور تھرپارکر میں جی آئی ایس میپنگ کر رہے ہیں، جو 13,846 گھروں کا احاطہ کرے گی تاکہ اہم سماجی و اقتصادی ڈیٹا حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی آئی ایس اور ملٹی ڈائمینشنل پاورٹی انڈیکس ( ایم پی آئی ) ڈیش بورڈ ایک ریئل ٹائم ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا جو سندھ میں اعداد و شمار کی بنیاد پر منصوبہ بندی اور دیہی ترقی کو فروغ دے گا۔
مزید برآں، اس معاہدے کے تحت50 لاکھ یورو کی کمیونل انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ فنڈنگ شامل ہے جس کا مقصد 150 سے 173 دیہات میں عوامی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا اور بنیادی سہولیات تک رسائی کو آسان بنانا ہے۔
ضلع ٹھٹھہ کے علاقے لاکھو بھمبرو میں ماڈل ولیج ڈویلپمنٹ کا منصوبہ 2 لاکھ یورو کے بجٹ سے جاری ہے اور اب تک 40 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ یہ منصوبہ ماحولیاتی طور پر محفوظ دیہات کے لیے ایک مثالی ماڈل فراہم کرے گا جس کی تکمیل اپریل 2025 تک متوقع ہے۔
کاربن کریڈٹ اور گرین گروتھ اقدامات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت کاربن کریڈٹ پروگرامز کے لیے فنڈنگ حاصل کرنے میں تکنیکی معاونت فراہم کر رہی ہے جو طویل المدتی ماحولیاتی استحکام کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے ہاؤسنگ سے آغاز کیا اور ثابت کیا کہ بڑے پیمانے پر بحالی ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوششیں اب صرف رہائش تک محدود نہیں رہیں گی بلکہ ایسا معاون انفراسٹرکچر بھی تیار کیا جائے گا جو آنے والی نسلوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پہلی بار ہمارے پاس ڈیجیٹل ولیج میپس موجود ہیں جو ضروریات اور مستقبل کی ترقی کے حوالے سے ریئل ٹائم معلومات فراہم کرتے ہیں۔ یو این آئی ڈی او اور یورپی یونین جیسے شراکت داروں کے ساتھ ہم صرف بحالی کا کام نہیں کر رہے بلکہ کمیونٹیز کو اس قابل بنا رہے ہیں کہ وہ ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے ترقی کر سکیں۔
سندھ حکومت، یورپی یونین اورکے درمیان یہ تاریخی اشتراک ماحولیاتی موافقت، پائیدار ترقی اور اقتصادی استحکام کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ ماحولیاتی طور پر محفوظ انفراسٹرکچر، ڈیجیٹل میپنگ، اور ماحول دوست اختراعات میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے ذریعے سندھ آفات سے نمٹنے اور پائیدار ترقی میں پیش قدمی کر رہا ہے۔