مارچ 15, 2025

مراد علی شاہ کا اڑان پاکستان ورکشاپ سے خطاب اور پریس کانفرنس

سسٹم میں پانی موجود نہیں، کینال نہیں بن سکتے، وزیراعلیٰ سندھ کا دو ٹوک موقف

اپنا مقدمہ ثابت کرنے کےلیے سڑکوں پر آنے کی ضرورت نہیں، قانونی فورم موجود ہیں، مراد علی شاہ

اڑان پاکستان کی 5 ایز شہید محترمہ کے 2008 کے منشور کا حصہ تھیں، وزیراعلیٰ سندھ

پاکستان کو لانگ مارچ نہیں، معاشی مارچ کی ضرورت ہے، احسن اقبال

پی ٹی آئی پاکستان کے خلاف معاشی دہشتگردی کر رہی ہے، احسن اقبال

سکھر حیدرآباد اور کراچی حیدرآباد موٹرویز ہماری ترجیح ہیں، احسن اقبال

کراچی (24 فروری) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پاکستان کو ٹریلین ڈالر معیشت بنانے کا وژن حاصل کرنے کے لیے اتحاد، اسٹریٹجک اقتصادی منصوبہ بندی اور انفراسٹرکچر کی ترقی پر زور دیا ہے۔

وہ پیر کے روز وزیر اعلیٰ ہاؤس میں سندھ حکومت کے زیر اہتمام منعقدہ "اُڑان پاکستان” ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے جہاں انہوں نے پائیدار ترقی کے چیلنجز اور مواقع پر روشنی ڈالی۔

اس پروگرام میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال، سینئر وزیر شرجیل میمن، وزیر منصوبہ بندی و ترقی ناصر شاہ، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی سید قاسم نوید، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ سمیت صوبائی اور وفاقی سیکریٹریز نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ اڑان پاکستان کی پانچ ایز پیپلزپارٹی کے 2008 کے منشور کا حصہ تھیں۔ اڑان پاکستان کے پانچ ایز میں ایکسپورٹ، ای پاکستان، انوائرنمنٹ اینڈ کلائمٹ چینج، انرجی اینڈ انفرااسٹرکچر اور ایکویٹی، ایتھکس اینڈ امپاورمنٹ شامل ہیں جبکہ شہید محترمہ بےنظیر بھٹو نے 2008 میں جو منشور دیا تھا اس میں امپلائمنٹ، انوائرنمنٹ، انرجی، ایکوٹی اور ایجوکیشن شامل تھے، احسن اقبال صاحب نے شرح خواندگی کا ذکر کیا اور 13 فیصد شرح خواندگی کے ساتھ ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، شہید محترمہ کے پانچ ایز میں ایجوکیشن اس لیے واضح جگہ رکھتا تھا،ہمیں ان ہی پانچ ایز کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔

مراد علی شاہ نے برآمدات میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ توانائی اور انفراسٹرکچر کی ترقی معیشت کی بہتری کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قابل اعتماد توانائی اور جدید انفراسٹرکچر کے بغیر برآمدات میں اضافہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید نشاندہی کی کہ لاجسٹک مسائل کی وجہ سے بندرگاہیں مکمل طور پر فعال نہیں اور تجویز دی کہ بھاری ٹریفک کو لیاری ایکسپریس وے کی طرف موڑنا چاہیے تاکہ سامان کی ترسیل کو بہتر بنایا جا سکے۔

انفراسٹرکچر اور اقتصادی ترقی

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے اعلان کیا کہ شاہراہِ بھٹو رواں سال کے آخر تک مکمل ہو جائے گی جو بھاری ٹریفک کے لیے متبادل راستہ فراہم کرے گی۔ انہوں نقل و حمل کے نظام کو بہتر بنانے اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کےلیے نئے رِنگ روڈ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ مزید برآں انہوں نے دھابیجی اور خیرپور اکنامک زونز کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے برآمدات پر مبنی صنعتوں کی ترقی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے تعاون کی اپیل کی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ تھر کول سے مکمل استفادہ نہیں کیا جا رہا، جبکہ جھمپیر کوریڈور کی 50,000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے باوجود پاکستان صرف 2,000 میگاواٹ ہی پیدا کر رہا ہے۔ انہوں نے درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈیجیٹل اور تکنیکی ترقی

وزیر اعلیٰ نے ڈیجیٹل اور ٹیکنالوجی کے فروغ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے نوجوان بے پناہ صلاحیتوں کے حامل ہیں لیکن تیز رفتار انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی کمی ان کی عالمی مسابقت کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی سے متعلق تشویش کو تسلیم کرتے ہوئے آئی ٹی سیکٹر میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا۔

آبادی میں اضافہ

مراد علی شاہ نے آبادی میں اضافے کو پاکستان کا سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ملک نے علاقائی رجحانات کو اپنایا ہوتا تواس وقت ہماری آبادی موجودہ سطح کی بجائے 130 ملین کے قریب ہوتی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہماری ہمسایہ قوموں نے مؤثر طریقے سے آبادی پر قابو پایا ہے جبکہ پاکستان ایسی حکمت عملیوں پر عمل درآمد میں ناکام رہا ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی

مراد علی شاہ نے ماحولیاتی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے یاد دلایا کہ بے نظیر بھٹو کے 2008 کے منشور میں ماحولیاتی اقدامات شامل تھے جو حالیہ سیلابوں کے بعد مزید اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ سندھ حکومت پانی بچانے کے منصوبوں میں بھاری سرمایہ کاری کر رہی ہے لیکن وسیع پیمانے پر آبی انفراسٹرکچر کے منصوبوں کے لیے وفاقی حکومت کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

مراد علی شاہ نے ملکی ترقی کے لیے اتحاد اور اجتماعی اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی آئندہ نسل کے لیے ایسا ملک چھوڑنا ہوگا جہاں وہ حقیقت میں ترقی کر سکیں۔

پریس کانفرنس

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ماحولیاتی آفات کے خطرات سے سب سے زیادہ دوچار ہے اور 2022 کے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ انہوں نے ماحولیاتی آفات سے نمٹنے کےلیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا اور نشاندہی کی کہ سندھ کے ساحلی علاقے سمندری سطح میں اضافے کے باعث کٹاؤ کا شکار ہو رہے ہیں۔

ماحولیاتی بحران کا حل

مراد علی شاہ اور احسن اقبال نے کہا، "اس بحران سے نمٹنے کے لیے ہمیں گرین ریولوشن 2.0 پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔”

توانائی اور انفراسٹرکچر کی ترقی
احسن اقبال نے پاکستان کے توانائی مستقبل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں 400 سال کے لیے کوئلے کے ذخائر موجود ہیں جنہیں سندھ حکومت کے تعاون سے استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ صوبے کو توانائی کا مرکز بنایا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ سکھر-حیدرآباد موٹر وے منصوبہ اسی سال شروع ہوگا جبکہ کراچی-حیدرآباد موٹر وے کی دوبارہ تعمیر کی جائے گی تاکہ بندرگاہ سے بہتر رابطہ ممکن بنایا جا سکے۔

احسن اقبال نے پاکستان میں 2.55 فیصد کی تیز رفتار آبادی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر اسے قابو نہ کیا گیا تو معیشت تباہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک چاہے مسلم ہوں یا غیر مسلم اپنی آبادی کو کنٹرول کر کے اقتصادی ترقی حاصل کر چکے ہیں۔

پاکستان کی معاشی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے، احسن اقبال نے کہا کہ 77 سالوں میں ہم تین بار اقتصادی ترقی کے قریب پہنچ کر ناکام ہو چکے ہیں۔ اب ہم چوتھی کوشش میں ہیں اور ترقی کی جانب گامزن ہیں۔ انہوں نے برآمدات، توانائی، مہنگائی پر کنٹرول اور اسٹاک مارکیٹ میں بہتری کو اجاگر کیا لیکن سیاسی استحکام کوکامیابی کی اصل کنجی قراردیا۔ انہوں نے زوردیا کہ اس وقت ہمیں کسی سیاسی لانگ مارچ کی نہیں بلکہ ایک اقتصادی لانگ مارچ کی ضرورت ہے۔

احسن اقبال نے قومی ترقیاتی منصوبوں میں سندھ حکومت کے مکمل تعاون کو سراہا اور نجی شعبے اور سول سوسائٹی کو بھی معاشی ترقی میں کردار ادا کرنے کی دعوت دی۔

سندھ کے پانی کے بحران پر مراد علی شاہ کا مؤقف

سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے پانی کی قلت کے خدشات پر بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ چولستان کینال کی منظوری کے باوجود سسٹم میں نئی نہروں کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ سندھ حکومت احتجاج کی بجائے قانونی اور آئینی طریقوں سے اپنے پانی کے حقوق کے لیے جدوجہد کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سڑکوں پر آنے کی ضرورت نہیں، ہم حقائق اور اعداد و شمار کی بنیاد پر اپنا مقدمہ ثابت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیلی میٹری سسٹم بالآخر اصل پانی کی تقسیم کے اعداد و شمار کو ظاہر کر دے گا۔

سوشل میڈیا کے ضوابط

ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے میڈیا کی آزادی کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا لیکن سوشل میڈیا کے غلط استعمال، ہراسانی اور نفرت انگیز تقاریر کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادیٔ اظہار کا مطلب ماؤں اور بہنوں کو آن لائن ہراساں کرنا نہیں ہے۔ برطانیہ میں بھی بدنامی پر ایک ماہ کے اندر 50,000 پاؤنڈ جرمانہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اپنی ذاتی مثال دیتے ہوئے یاد دلایا کہ وہ خود تشدد کا نشانہ بن چکے ہیں اور ان کے جسم میں آج بھی ایک گولی پیوست ہے۔

احسن اقبال نے پی ٹی آئی حکومت کے دوران سندھ کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا اعتراف کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے اعداد و شمار پر مبنی مؤقف کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی درخواست پر ہم نے کئی سندھ کے منصوبے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں شامل کیے ہیں۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ہر اتحادی حکومت میں اختلافات پیدا ہوتے ہیں، مگر انہیں حل بھی کر لیا جاتا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کا اتحاد مستحکم ہے کیونکہ دونوں جماعتوں کے پاس مسائل حل کرنے کا ایک مؤثر طریقہ کار موجود ہے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے واضح کیا کہ حکومت کے اتحادی اتحاد کو کوئی خطرہ نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی دونوں جماعتوں کے درمیان روابط برقرار رکھنے کے لیے متحرک ہے۔ مزید برآں، انہوں نے تصدیق کی کہ وزیراعظم شہباز شریف جلد ہی مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب کریں گے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے یقین دہانی کرائی کہ تمام صوبوں کو ان کا جائز حصہ ملے گا اور کسی بھی صوبے کے حقوق پر دوسرا صوبہ قابض نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے بعد پاکستان کی صورتحال بدل گئی، 9 مئی سے قبل دفاعی اداروں پر کبھی حملے نہیں ہوئے تھے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے سابق صدر عارف علوی پر پاکستان کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ عارف علوی یہ پروپیگنڈا کر رہے ہیں کہ پاکستان کی صورتحال کشمیر اور غزہ سے بھی بدتر ہے۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ پاکستان تحریک انصاف آئی ایم ایف کو پاکستان کے خلاف خط لکھ کر معاشی دہشتگردی کر رہی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کی پاکستان مخالف مہم بھارت کی خفیہ ایجنسی ‘را’ سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے پاکستان تحریک انصاف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی سے قبل پی ٹی آئی نے متعدد جلسے کیے لیکن حکومت نے کبھی رکاوٹیں نہیں ڈالیں۔ تاہم اب پی ٹی آئی پاکستان کے خلاف ایسی مہم چلا رہی ہے جو بھارتی خفیہ ایجنسی را سے بھی زیادہ نقصان دہ ہے۔ احسن اقبال نے مالی بدعنوانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لندن میں جو پیسہ ریکور ہوا، وہ پاکستان کے عوام کا تھا مگر پی ٹی آئی نے اسے اصل چور کو واپس کر دیا۔ آج پوری پی ٹی آئی ایک مجرم کا دفاع کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی نے دنیا کی سب سے شفاف چوری کی جس کا مکمل منی ٹریل بھی موجود ہے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے پاکستان تحریک انصاف پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے عوام کے 190 ملین پاؤنڈ چوری کیے اور پھر خود کو سیاسی انتقام کا شکار ظاہر کرنے لگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ عوام کے چوری شدہ پیسے کو اصل چور کو واپس کرتے ہیں اور پھر سیاسی مظلومیت کا ڈھونگ رچاتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے