کراچی گلشن حدید میں جھگڑے کے دوران چھری کے وار سے نوجوان جاں بحق ۔ لواحقین نے ایک بار پھر احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہائی وےپر دھرنا دیا ۔ وزیراعلیٰ سندھ اور وزیرداخلہ کا نوٹس ۔ پولیس حکام کی یقین دہانی کےبعدمظاہرین منتشرہوگئے ۔
کراچی گلشن حدید میں جھگڑے کے دوران جاں بحق نوجوان کے لواحقین دوبارہ نیشنل ہائی پر آگئے اور دھرنا دے دیا۔ مظاہرین نے سڑک پر ٹائر جلائے اور مصروف شاہراہ کے دونوں ٹریک بند کردیئے، جس سے ہیوی ٹریفک اور دیگر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ مقتول کے لواحقین نے اس سے پہلے بھی نیشنل ہائی وے پر احتجاج کیا تھا۔ پولیس سے کامیاب مذاکرات کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے تھے۔پولیس کےمطابق جاں بحق نوجوان زاہد بدھ بازار میں کپڑا فروخت کرتا تھا ۔ اس کا ساتھ ہی پرس کا اسٹال لگانے والے سے جھگڑا ہوا تھا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دھرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرلی۔ہدایت کی کہ مقتول کے ورثا کی داد رسی کر کے احتجاج ختم کرائیں۔ وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے پولیس حکام کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ ایس ایس پی ملیرکاشف عباسی موقع پر پہنچے اور مظاہرین سے مذاکرات کئے ۔ جس کے بعد پولیس حکام کی یقین دہانی کےبعدمظاہرین منتشرہوگئے