ٹھٹھہ
کراچی ضلع ملیر کے پریمی جوڑے نے جسٹس آف پیس ٹھٹھہ کی عدالت میں پسند کی شادی کرلی،سندھ ہائے کورٹ سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق کراچی ضلع ملیر کی رہائشی نوجوان لڑکی فاطمہ ولد محمد نواز نے اپنے شوہر حامد ولد سید اقبال علی کے ہمراہ ٹھٹھہ میں صحافیوں کے پاس پھنچ کر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی مرضی سے حامد علی سے ٹھٹھہ کی عدالت میں شریعت محمدی کے تحت حق نکاح کیا ہے جس سے میں بہت خوش ہوں مگر شادی کرنے کے بعد میرے رشتے دار میرا اور میرے شوہر اور سسرال کا جینا دشوار کردیا ہے فاطمہ زوجہ حامد علی نے مذید کہا کہ مجھے کسی نے اغوا نہیں کیا ہے میں نے اپنی مرضی سے سید حامد علی سے ٹھٹھہ کی عدالت میں پسند کی شادی کرلی ہے جس کے بعد میرے رشتے دار اور انکے ساتھی ہماری جانوں کے دشمن بنے ہوئے ہیں اور ہمیں نقصان پہنچانا چاہتے ہیں جسکی وجہ سے ہم در بدری کی زندگی گزار رہے ہیں پریمی جوڑے نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں تحفظ فراہم کرکے پریشان کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرکے ہمیں نئی زندگی گزارنے کا موقع فراہم کیا جائے اور اگر ہمیں کوئی نقصان پھنچا تو اسکے زمہ دار میرے رشتے دار اور انکے ساتھی ہونگے