دسمبر 2, 2024


بڑے بڑے صنعت کاروں اور سیاست دانوں کی بات چھوڑیئے ملک کے طلبہ و طالبات بھی اربوں روپے کے نادہندہ نکلے۔ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کی سب سے بڑی جامعہ،، کراچی یونیورسٹی کے طلبہ فیس کی مد میں دو ارب، دس کروڑ روپے کے نادہندہ ہیں۔ یونیورسٹی نے نادہندہ طلبہ کے ایڈمٹ کارڈ جاری نہ کرنے ا ور امتحانات میں شرکت سے روکنےپر غور شروع کردیا۔

ایک تو پہلے سے مالی وسائل کی کمی۔۔۔۔۔۔۔ اوپر سے طلبہ کا ٹیوشن فیس نہ دنیا۔
شہر کی سب سے بڑی جامعہ کراچی یونیورسٹی مالی مشکلات کے بھنور میں پھنس گئی۔

وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمودعراقی کی زیر صدارت اجلاس میں اس حوالے سے حیران کن اعداد وشمار سامنے آئے۔
تعلیمی سال 2020 سے 2024 کے درمیان 16506 طلبہ پر 2 ارب 10 کروڑ روپے سے زائد کے واجبات ہیں۔
ایوننگ پروگرام میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ پر 1ارب 49کروڑ اور مارننگ کے طلبہ پر 99 کروڑ کے واجبات ہیں۔
اس کے علاوہ ایگز یکٹو ایم بی اےکےڈگری پروگرامزمیں انرول ہونے والے طلبہ بھی 6کروڑ سے زائد کے نادہندہ ہیں۔

2020 سے 2024 کے درمیان طلبہ کو 3 ارب 9کروڑ 40 لاکھ کے 36767 فیس واوچر جاری کئے۔
20261 طلبہ نے99کروڑ27 لاکھ 10 ہزار کی ادائیگی جبکہ 16506 پر 2 ارب 10کروڑ کے واجبات ہیں۔

ایوننگ پروگرام کے طلبہ وطالبات کو 1ارب43 کروڑ 50لاکھ روپے کے 13425 واچر جاری کئے گئے۔
صرف 6543 طلبہ و طالبات نے38 کروڑ51 لاکھ 90 ہزار کی ادائیگی کی جو کل فیس کا 26.84 فیصد ہے۔

ایگزیکٹو ایم بی اے پروگرام کے اسٹوڈنٹس کو یونیورسٹی نے 10کروڑ سے زائد کے 767 فیس واوچر جاری کئے۔
صرف 513طلبہ و طالبات نے 4 کروڑسے زائد کی ادائیگی کی، جو واجب الادا فیس کا 40.08 فیصد بنتا ہے۔

شرکا نے نادہندہ طلبہ و طالبات کو ایڈمٹ کارڈ کا اجرا روکنےاور امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت نہ دینے کی تجویز دی۔
اجلاس میں نادہندہ گریجویٹ طلبہ و طالبات کی انرولمینٹ اور ڈگریاں منسوخ کی تجویز بھی سامنے آئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے