نومبر 22, 2024


کیا آپ کو معلوم ہے کہ سائبر نائف کا جدید علاج جس پر دنیا بھر میں ڈیڑھ کڑور سے چار کروڑ روپے تک خرچ آتا ہے، کراچی کے جناح اسپتال میں مفت کیا جاتا ہے۔

روبوٹک ہاتھوں سے انتہائی درستگی اور مہارت سے کینسر

کے مریضوں کا ریڈی ایشن کے ذریعہ علاج طبی سائنس میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ اس طریقہ علاج میں نا مریض کو بے ہوش کیا جاتا ہے، نہ خون بہتا ہے اور نا کوئی درد ہوتا ہے۔


جناح اسپتال کا شمار ملک کے بڑے سائبر نائف کا جدید علاج سرکاری اسپتالوں میں ہوتا ہے یہاں ربوٹک مشینوں کی مدد سے انتہائی درستگی سے کینسر سے متاثرہ مقام پر ریڈی ایشن تھراپی کے جدید طریقہ علاج سائبر نائف اور ٹومو تھراپی کی سہولت میسر ہے۔


دنیا بھر کے 65 ممالک میں سائر نائف اور ٹومو تھراپی کا جدید علاج میسر ہے جس پر پچاس ہزار سے ایک لاکھ بیس ہزار ڈالر کا خرچ آتا ہے، لیکن جناح اسپتال دنیا میں سائبر نائف کا وہ واحد مرکز ہے جہاں یہ علاج مفت کیا جارہا ہے


پروفیسر ڈاکٹر طارق محمود جناح اسپتال کے ریڈی ایشن انکولوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں ۔۔ جناح اسپتال کا یہ ڈیپارٹمنٹ کینسر کے علاج کے لئے ریڈی ایشن کی جدید مشینوں کو آپریٹ کررہا ہے ۔۔ ان جدید مشینوں میں تین سائبر نائف اور دو ٹومو تھراپی کے سیٹ شامل ہیں ۔


ڈاکٹر طارق محمود ، سربراہ ریڈی ایشن انکولوجی ڈیپارٹمنٹ جناح اسپتال اس وقت دنیا میں سب سے بیسٹ ٹیکنالوجی ہے ٹو کیور سٹیج ون پراسٹیٹ کینسر سائبر لائن ہے کیوں کہ یہ مریض کو بغیر انجیکشن بغیر بے ہوشی کے پین لیس طریقے کے ساتھ کینسر کو ڈسٹرائے کر دیتا ہے مریض کو وہ سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہوتے جو سرجری یا کنوینشن ریڈییشن کے ہوتے ہیں اسی طرح ٹوموترا کے مریض کو کرتی ہے لیکن اگین ٹیریٹلی باقی مشینوں کی نسبت 360 ڈگری سے کرتی ہے اور دوسرا اس کے اندر سی ٹی سکین لگا ہوا ہے تو ہر روز جب مریض کو ریڈییشن دینے کے لیے لٹاتے ہیں پہلے اس کا سی ٹی سکین کرتے ہیں ٹارگٹ کرتے ہیں ریجن کو اور ریڈی ایشن دیتے ہیں


تیسری سائبر نائف کی تنصیب کے بعد جناح اسپتال یومیہ دو سو سے زائد کینسر کے مریضوں کو ٹریٹ کرنے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے ۔۔ جناح اسپتال میں اسٹیٹ آف دی آرٹ روبوٹک مشینوں کی تنصیب میں پیشنٹ ایڈ فاونڈیشن کےساتھ ساتھ سندھ حکومت کا اہم کردار ہے


آپ نے ابھی دیکھ لیا ہوگا کہ ایک جگہ کے اوپر گورنمنٹ سندھ کا بھی بورڈ ہے جیسے میں نے کہا کہ 2012 میں ہم نے جب یہ شروع کیا تھا ایکٹیوٹی تو پیشنٹ ایٹ فاؤنڈیشن اکیلی چلی لیکن 2018 میں بلاول بٹو صاحب یہاں آئے اور اس کے بعد سے ہمارا ایک گورنمنٹ اف سندھ کے ساتھ ایک کولیبریشن ہے اب ہم کہہ لیں ایکول پارٹنر ہیں انفلٹیز میں اگین ہم علاج فری کرتے ہیں

کینسر کے علاج کے لئے جناح اسپتال کا رخ کرنے والے مریض جدید مشینوں پر مفت علاج کی سہولت سے کافی مطمئن نظر آتے ہیں

ایک روپیہ بھی نہیں لگا ہے نہ کسی نے ڈیمانڈ کی ہے اس بچے کو پرابلم ہے ان کی توفیق نہیں تھی اتنا ایکسپنسو علاج کرانے کی تو یہاں پہ ائیں اور ہمارا یہ سیکنڈ یہاں پہ وزٹ ہے اور شکر الحمدللہ بہت اچھا رسپانس میں
حیدرآباد صاحب میں میرے معمول لگتے ہیں رشتے کہ ان کے گال میں کینسر ڈائیگنوس ہوا ہے اپ ریڈییشن اگر آپ باہر سے کرواتے ہیں تو دو ڈھائی تین لاکھ روپے لگ جاتے ہیں باسانی یہاں پر فری ہے تو بہت اچھی بات ہے یہ تو گورنمنٹ کی طرف سے ملا ہوا ہے یہ سہولت ہے عوام کو)
اربوں روپے مالیت کی سائبر نائف مشینوں کے ذریعے علاج پر لاکھوں کا خرچ آتا ہے،لیکن جناح اسپتال کراچی میں بنا کسی معاوضہ کے لئے اس سہولت کی فراہمی کسی نعمت سے کم نہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے