اکتوبر 14, 2025

کراچی کے شہریوں کے لیے اچھی خبر ہے، سندھ حکومت اور ورلڈ بینک نے شہر قائد کے لیے ایک جامع ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مطابق، اس منصوبے سے کراچی کے دیرینہ سفری مسائل کا حل ممکن ہوگا

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ورلڈ بینک کے ٹرانسپورٹ سیکٹر کے اعلیٰ سطحی وفد نے وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں اہم ملاقات کی، جس میں شہر کے ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانے اور جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔
ملاقات میں کراچی کے لیے ایک جامع ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان بنانے پر اتفاق کیا گیا، جس میں بی آر ٹی سسٹمز، لائٹ ریل، کراچی سرکلر ریلوے، سیاحتی ٹرینیں، اور گڈز ٹرینز جیسے منصوبے شامل ہوں گے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی جیسے بڑے شہر کو کم از کم 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ماحول دوست الیکٹرک بسیں متعارف کروا کر اہم قدم اٹھایا ہے، اور اب عالمی بینک اور نجی شعبے کے تعاون سے 2000 مزید الیکٹرک بسیں لانے کا منصوبہ ہے۔
اجلاس میں ایک مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا، جو ماسٹر پلان کی تیاری اور عملدرآمد کا ہر ماہ جائزہ لے گا۔ ورکنگ گروپ سندھ حکومت اور ورلڈ بینک کے ماہرین پر مشتمل ہوگا
وزیرٹرانسپورٹ شرجیل میمن نےکہاکہ بی آر ٹی یلو لائن 21 کلومیٹر طویل منصوبہ ہے، جو خالد بن ولید روڈ سے شروع ہو کر داؤد چورنگی تک جائے گا۔ اس میں 21 گریڈ اسٹیشنز، 4 انڈر پاسز، 4 ایلیویٹڈ اسٹیشنز، 8 فلائی اوورز اور 3 انڈر گراؤنڈ اسٹیشنز شامل ہوں گے۔
شرجیل میمن کے مطابق، ییلو لائن پر 268 بسیں چلیں گی جو روزانہ 3 لاکھ مسافروں کو سہولت فراہم کریں گی۔ منصوبہ دسمبر 2025 تک مکمل ہوگا۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ یلو لائن اور دیگر منصوبے کراچی میں شہری سفری نظام کو جدید بنانے کی جانب ایک اہم سنگِ میل ہیں۔ یہ منصوبہ پائیدار شہری ٹرانسپورٹ کی جانب ایک بڑی پیش رفت ہے۔
ورلڈ بینک نے کراچی میں ٹرانسپورٹ انڈسٹری قائم کرنے کی بھی پیشکش کی، جس پر سندھ حکومت نے دھابیجی اسپیشل اکنامک زون میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت انڈسٹری لگانے کی تجویز دی۔۔۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے