بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد کی سینیٹر نثار احمد کھوڑو سے بی آئی ایس پی پروگرام کی توسیع پر بات چیت کے لیے ملاقات
کراچی، 15 اکتوبر 2024: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے آج پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ چیپٹر کے صدر سینیٹر نثار احمد کھوڑو سے صوبائی اسمبلی میں اہم ملاقات کی۔ سندھ۔ اجلاس میں بی آئی ایس پی پروگرام کو وسعت دینے، اس کی رسائی کو بہتر بنانے اور استفادہ کنندگان کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
گفتگو کے دوران چیئرپرسن خالد نے بی آئی ایس پی کو آگاہی اور تربیتی پروگراموں، یونین کونسلز (UCs) کے ساتھ تعاون اور خواتین کی تنظیموں (تنظیموں) کو بااختیار بنانے کے لیے جاری کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے سندھ بھر میں مالیاتی آگاہی کو فروغ دینے، خاندانوں کو خود انحصاری اور قومی معیشت میں حصہ ڈالنے کے قابل بنانے کے پروگرام کے عزم کو نوٹ کیا۔
اجلاس میں خواتین تنظیم کی صدر شگفتہ جمالی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ چیئرپرسن روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کے ان اقدامات پر روشنی ڈالی جو مالی امداد سے بڑھ کر ہنر کی نشوونما اور پروگرام کی رسائی کو بڑھانے پر بھرپور توجہ دیتے ہیں۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ "ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ BISP نہ صرف مالی امداد فراہم کرے بلکہ مستفید ہونے والے خاندانوں کو ان کی مہارتوں کو بہتر بنا کر اور قومی ڈیٹا بیس میں اپنی شناخت کو محفوظ بنا کر خود انحصاری میں سہولت فراہم کرے۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ بی آئی ایس پی، حکومت سندھ کے ساتھ مل کر، ہنر پر مبنی تربیت اور دیگر معاونت فراہم کرنے کے لیے مقامی یو سیز اور خواتین ونگز کے ساتھ سرگرم عمل ہے۔ شہید بے نظیر بھٹو کے وژن کا ذکر کرتے ہوئے، سینیٹر نثار احمد کھوڑو نے بی آئی ایس پی پروگرام میں رجسٹریشن کے بعد خاندانوں کے سربراہ کے طور پر ان کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، خواتین کے لیے مالی استحکام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
پروگرام کو درپیش چیلنجز سے خطاب کرتے ہوئے، چیئرپرسن روبینہ خالد نے مقامی کمیونٹیز میں بی آئی ایس پی کے فوائد کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ اس نے پروگرام پر ماضی کی تنقیدوں کو بھی تسلیم کیا اور انہیں جھوٹے پروپیگنڈے سے منسوب کیا۔
انہوں نے مزید اضلاع کو BISP کے ہنر مندی کے فروغ کے اقدامات میں ضم کرنے اور پروگرام کی موثر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے عملے کی تربیت کو لازمی بنانے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو گمراہ کرنے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے۔ چیئرپرسن خالد نے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ وہ مستقبل میں افراتفری کو روکنے کے لیے رجسٹریشن کے عمل کی نگرانی کریں۔
ملاقات کے اختتام پر، دونوں رہنماؤں نے بی آئی ایس پی کی توسیع اور سندھ بھر میں مستحقین کی بہتری کے لیے ہنر مندی کی ترقی کے اقدامات کے فروغ کے لیے اپنی مکمل حمایت کا وعدہ کیا۔ قبل ازیں، چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام روبینہ خالد نے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی سے انکے دفتر میں ملاقات کی اور انہوں نے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا حکومت سندھ کی جانب سے پیدائشی سرٹیفکیٹ کا فری میں اجراء کرنے کے فیصلے پر شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شھید محترمہ بینظیر بھٹو کا ویژن ہے اس پروگرام کو مل کر بھتر بنائے گے۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 93 لاکھ سے زائد مستحق خواتین سہہ ماھی وظیفہ حاصل کر رہی ہے اور اس کا مزید دائرہ بڑھا کر مستحقین کی تعداد ا کروڑ تک کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے رجسٹرڈ مستحق خاندانوں کے بچوں کی فنی و تکنیکی تربیت کیلئے بینظیر اسکل ڈولپمنٹ پروگرام کا جلد آغاز کیا جائے گا اس سلسلے میں صوبائی وزراء اور مختلف اداروں کے ساتھ فنی و تکنیکی تعلیم کیلئے ملاقاتیں کی ہے۔ انہوں نے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کو سندھ حکومت صوبے کے اندر بی آئی ایس پی کے مزید دفاتر کے قیام کے سلسلے میں تعاون کرنے کیلئے کہا جس پر صوبائی وزیر بلدیات کا چیئرپرسن بی آئی ایس پی روبینہ خالد کو صوبے میں مزید دفاتر کے قیام کیلئے مکمل تعاون کی یقین دھانی کروائی۔