سندھ اسمبلی کے اجلاس میں آئینی ترمیم کے بعد پہلی بار وزیر اعلیٰ کے مشیر کچی آبادی نجمی عالم نے شرکت کی اور اراکین کے سوالات کے جوابات دیئے ۔۔ ان کا کہنا تھا کہ کچی آبادیوں میں فلیٹس بنانے کا پائلٹ پروجیکٹ شروع کر دیا ہے ۔۔ اسکولوں کی زمینوں پر کچی آبادی بنانے کی اجازت نہیں دیں گے ۔۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اویس قادر شاہ کی صدارت میں شروع ہوا۔
وقفہ سوالات میں وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے کچی آبادی نجمی عالم پہلی بار اراکین کے سوالات کا جواب دینے ،،ایوان میں آئے۔
(نجمی عالم کی آمد
نجمی عالم نے بتایا کہ کراچی میں دوہزار گیارہ سے پہلے کی کچی آبادیوں کو قانونی حیثیت دی گئی ہے۔ سکھر اور حیدرآباد میں ماڈل کچی آبادی کے پائلٹ پراجیکٹ پر کام شروع ہو چکا ہے۔ کچی آبادیوں میں فلیٹس بنائے جا رہے ہیں ۔
ہم اباد سے بھی مزاکرات کر رہے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ اس میں پارٹنر بنے اور لوگوں کو بھی ،،کیونکہ کچی آبادی کے لوگ مینٹلی تیار نہیں ہیں کہ ان کو فلیٹوں میں شفٹ کیا جائے ہم ان سے بات کر رہے ہیں کہ بھئی ہم اپ کی زمین اگر 10 ایکڑ پر پھیلی ہوئی ہے تو ہم تین سے چار ایکڑ پر اپ کو فلیٹ بنا کے شفٹ کر دیں تاکہ ان کی ابادی رہنے کے قابل بنے اپ کی بات صحیح ہے کہ کچی آبادیوں کی جو صورتحال ہے اس وقت وہ اچھی نہیں ہے وہ صرف ایک سلپ ایریاز کی طرح ہیں ہم اس کو بدلنا چاہتے ہیں سندھ گورنمنٹ ہم نے سکھر میں کی ہے سستی بستی اس کے رزلٹس آجائیں تاکہ ہم دیکھ سکیں کہ اس میں ہم نے کتنے کامیاب ہوئے پھر اس سیمپل کو لے کے ہم پورے سندھ میں آگے جائیں گے
کراچی میں چنگچی رکشوں سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے شرجیل میمن نے بتایا کہ شہر میں چنگچی رکشا چلانے والے کم عمر ڈرائیوز کے خلاف تیس اکتوبر تک تین سو چار چالان کئے،جس سے نو لاکھ، بارہ ہزار روپے وصول ہوئے
عدالت کے اسٹے آرڈر کی وجہ سے ان کو شہر میں یہ چنگچی رکشہ چلانے کی اجازت دی جا رہی ہے تو اس میں میرے دوست ایک لاء میکر ہیں ایک پارلیمنٹیرین ہیں آپ خود پارٹی بنیں عدالت میں کورٹ میں پارٹی بنے اور بولیں کہ اس پر پابندی لگائیں ۔۔ ہم نے میٹروپولیٹن سٹی کے طور پر شارع فیصل پر رکشوں پر پابندی لگائی ہوئی ہے
ایوان میں آج سندھ انسٹیٹیوٹ آف فزیکل ایجوکیشن ترمیمی بل ، سول سروس ترمیمی بل اور انسداد منشیات کا ترمیمی بل پیش کیا گیا ۔۔ محکمہ ماحولیات اور ملیر ڈیولپمینٹ اتھارٹی کی آڈٹ رپورٹ بھی پیش کی گئی ۔۔ جس کے بعد اجلاس پیر کی صبح دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا