
سندھ میں سیلابی صورتحال کے باعث باون ہزار سے زائد خاندانوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ۔وزیراعلیٰ سندھ نے دریاکے کناروں پر پانچ سو سے زائد کیمپ قائم کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت فلڈ ایمرجنسی اجلاس میں بتایا گیا گڈو بیراج پر بدھ اور جمعرات کی رات سات سے آٹھ لاکھ کیوسک پانی پہنچنے کا امکان ہے۔ پی ڈی ایم اے حکام نے بتایا شمالی اضلاع میں باہتر اور جنوبی اضلاع میں ایک سو چھ ریسکیو بوٹس کا بندوبست کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے شمالی اضلاع میں ریسکیوڈبل ون، ڈبل ٹو کا تیس ہزار سے زائد عملہ تعینات کرنے کی ہدایت کی۔ کہا سکھر سے دادو تک بوٹس کے ساتھ ریسکیو عملہ تعینات کیا جائے۔ پاکستان نیوی نے بھی اپنی چھبیس بوٹس کو تیار رکھا ہوا ہے۔ پی ڈی ایم اے نے وزیراعلی کو بتایا اتھارٹی کے پاس مچھر دانیاں، کمبل، فرسٹ ایڈ کٹس، کچن سیٹ، میٹرس، پلاسٹک میٹ کی وافر مقدار موجود ہے۔ پورٹ ایبل ٹوائلٹ، لحاف، سلیپنگ میٹ، خیمے، ڈی واٹرنگ پمپس اور جنریٹرز بھی بڑی مقدار میں دستیاب ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے پی ڈی ایم اےاور ضلع انتظامیہ کو مکمل تیاری کرنے کا حکم دیا۔ کہا جو ضروری مشینری جو نجی سیکٹر کے پاس ہے،، اس کا بھی بندوبست رکھا جائے۔