مارچ 14, 2025


کراچی۔ایف بی آر کیجانب سے سندھ میں قائم صنعتی اداروں سے ورکرز ویلفیئر فنڈ کی مد میں وصول کئے گئے سندھ کے حصے کے 120 ارب روپے سندھ صوبے کو ادا نہ کرنے کا معاملہ۔

سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ایف بی آر کیجانب سے سندھ میں قائم صنعتی اداروں اینگرو، سوئی سدرن گئس، او جی ڈی سی ایل سمیت دیگر بین الصوبائی اداروں سے ورکرز ویلفیئر فنڈ کی مد میں وصول کئے گئے 120 ارب روپے سندھ کو ادا نہ ہونے کا معاملہ وفاقی حکومت سے ٹیک اپ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور پی اے سی نے ایف بی آر کیجانب سے سندھ میں قائم صنعتی اداروں سے غیر آئینی طور پر ورکر ویلفیئر فنڈ کی مد میں وصول کئے گئے سندھ کے 120 ارب روپے حصے کی رقم سندھ کو واپس نہ کرنے کے متعلق چیئرمین ایف بی آر اور وفاقی حکومت کو خط لکھنے اور ایف بی آر افسران کو پی اے سی میں طلب کرلیا ہے۔ جمعرات کو پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں سندھ اسمبلی کی کمیٹی روم میں ہوا اجلاس میں کمیٹی کے رکن مخدوم فخرالزمان، سیکریٹری محکمہ لیبر رفیق قریشی سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ لیبر کے متعلق سال 2018ع سے سال 2020ع تک آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے محکمہ لیبر سے استفسار کیا کے ایف بی آر کیجانب سے سندھ سے وصول کئے گئے ورکر ویلفیئر فنڈ کی مد میں اربوں روپے سندھ کو ادا ہونے کا معاملہ کہاں تک پہنچا؟ جس پر سندھ کے محکمہ لیبر کے سیکریٹری رفیق قریشی نے پی اے سی کو بتایا کے ایف بی آر نے سندھ میں قائم صنعتی اداروں سے سندھ کے حصے کے 120 ارب روپے وصول کئے ہیں جو تاحال سندھ حکومت کو ادا نہیں کئے گئے ہیں جبکے کچھ صنعتی اداروں نے اس مد میں سندھ کے 25 ارب سے زائد کی رقم ھائی کورٹ میں جمع کرائی تھی اور عدالت نے وہ رقم اس متعلق سی سی آئی میں فیصلہ ہونے تک ایف بی آر کے حوالے کرادی ہے۔ چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کے ایف بی آر کا ادارہ سندھ سے ورکر ویلفیئر فنڈ کی مد میں وصول کردہ 120 ارب روپے سندھ کو ادا نہ کرکے سندھ کے ساتھ زیادتی کر رہا ہے جبکے 18 ویں ترمیم کے بعد ورکر ویلفیئر فنڈ وصول کرنے اور جمع کرنے کا اختیار صوبے کا ہے۔ چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کے وفاقی حکومت ایف بی آر کے ذریعے ورکر ویلفیئر فنڈ کی رقم غیر آئینی طور پر وصول کرکے اور صوبے کو اپنے حصے کی رقم ادا نہ کرکے 18 ویں ترمیم کی خلاف ورزی کر رہی ہے اس لئے وزیراعظم ورکر ویلفیئر فنڈ کی مد میں ایف بی آر کیجانب سے وصول کردہ 120 ارب روہے سندھ کو ادا نہ ہونے کا نوٹس لیں۔

چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے مزید کہا کے ہمارا وفاقی حکومت سے آئینی مطالبہ ہے کے سندھ کو اپنے حصے کی یہ 120 ارب روپے کی رقم فوری ادا کی جائے کیوں کے ایف بی آر نے غیر آئینی طور پر ورکر ویلفیئر فنڈ کی مد میں سندھ کے 120 ارب روپے روکے رکھے ہیں۔نثار کھوڑو نے کہا کے سندھ صوبہ اپنے جائز حصے اور حقوق سے پیچھے نہیں ہٹے گا اور وفاق کیجانب سے ورکر ویلفیئر فنڈ کی مد میں وصول کئے گئے سندھ کے حصے کے 120 ارب روپے صوبے کو نہ دینے کا معاملہ وفاقی حکومت کے ساتھ ٹیک اپ کیا جائے گا۔ چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے پی کے کو حوالے نہ ہونے کہ وجہ سے ورکر ویلفیئر بورڈ مکمل طور پر تمام صوبوں کے حوالے نہیں ہوا ہے جبکے سندھ نے سندھ ورکر ویلفیئر بورڈ قائم کردیا ہے مگر ایف بی آر نے جو سندھ کے حصے کی رقم ورکر ویلفیئر فنڈ کی مد میں وصول کی ہے وہ سندھ کو ادا نہیں ہوئی ہے یہ رقم سندھ کے ورکرز کی فلاح بھبود کی ہے۔انہوں نے کہا کے اس متعلق وزیراعلی سندھ سی سی آئی کو بھی خط لکھ چکے ہیں۔

پی اے سی نے ایف بی آر کیجانب سے سندھ میں قائم صنعتی اداروں سے غیر آئینی طور پر ورکر ویلفیئر فنڈ کی مد میں وصول کئے گئے سندھ کے 120 ارب روپے حصے کی رقم سندھ کو واپس نہ کرنے کے متعلق چیئرمین ایف بی آر اور وفاقی حکومت کو خط لکھنے اور ایف بی آر افسران کو پی اے سی میں طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے