نومبر 21, 2024


راستےمنزل تک ہی نہیں پہنچاتے،، ان میں جھانکوں تو ماضی کے دریچے بھی کھل جاتے ہیں۔ شہر کراچی کی سڑکیں بھی اپنے اندر ایک تاریخ سموئے ہوئے ہیں۔ وقت ہی نہیں بدلا،، ان سڑکوں کے نام بھی بدل گئے۔


کراچی میں بانی پاکستان کے نام سے منسوب یہ ہے ایم اےجناح روڈ۔بندرگاہ کی طرف جانے والی اس سڑک کو ماضی میں بندر روڈ کے نام سے جانا جاتاتھا۔اس سڑک پر خالق دیناہال،ڈینسو ہال، میری ویدر ٹاور،کسٹم ہاؤس، پورٹ ٹرسٹ بلڈنگ جیسی تاریخی عمارتیں موجود ہیں،، جو ہمیں ماضی کے کراچی کی یاد دلاتی ہیں۔شہر میں جانوروں کا پہلا اسپتال اور ریڈیو پاکستان کی تاریخی عمارت بھی اس سڑک پر موجود ہے۔


تجارتی شہر کی شان یہ ہے آئی آئی چندریگر روڈ ، جسےملک کی وال اسٹریٹ بھی کہتے ہیں۔ برطانوی دور میں1850 کی دہائی میں کراچی کے ڈپٹی کلکٹر کسٹم کے نام پر سڑک کا نا م پر میکلوڈ روڈ رکھ دیا گیا۔ یہاں قائم دفاتر کا ملکی معیشت میں انجن کا کردار ہے۔ اسٹاک ایکسچینج، کاٹن ایکسچینج، اسٹیٹ بینک ، حبیب بینک پلازہ کے علاوہ،، متعدد مالیاتی اور کاروباری اداروں کے دفاتریہاں واقع ہیں۔ایوان صنعت وتجارت کراچی کی عمارت اور تاریخی میری ویدر ٹاور بھی اس شاہراہ کا حسن بڑھاتا ہے۔


کراچی کی مصروف ترین سڑک شارع فیصل کو ماضی میں ڈرگ روڈ کے نام سے جانا جاتاتھا۔ جنرل ضیاء الحق کے دورِ حکمرانی میں 1977 میں ڈِرگ روڈ کا نام با ضابطہ طور پر سعودی عرب کے سابق فرمانروا شاہ فیصل کے نام پر رکھ دیا گیا


وہ سڑک جہاں سے گزریں تو لذیذ پکوانوں کی خوشبو بھوک جگا دیتی ہے۔ جی ہا ں یہ ہے شہر کی مشہور فوڈ اسٹریٹ برنس روڈ۔ اس سڑک کا نام ڈاکٹر جیمس برنس کے نام پر “برنس روڈ” رکھا گیا تھا۔ قیام پاکستان کے بعد روڈ کا نام تبدیل کر کے “شاہراہ لیاقت” کر دیا گیا۔لیکن شہریو ں کی زبان سے آج بھی برجستہ برنس روڈ ہی نکلتا ہے۔


سر چارلس نیپیئر کی سربراہی میں تاج برطانیہ نے سندھ پر قبضہ کیا تھا۔ انھوں نے سندھ کا دارالحکومت حیدرآباد سے کراچی منتقل کیا۔ بندر روڈ سے لی مارکیٹ تک کی سڑک ان کے نام سے منسوب کی گئی۔نیپیئر روڈ کی عمارتوں کے نام بھی دلکش تھے، جیسے بلبل ہزار داستان، جمیلہ شکیلہ بلڈنگ، شمشاد منزل، سنگیت محل، فنکار محل، موسیقی محل۔ بدلتے وقت کے ساتھ نیپیئر روڈ بھی میر کرم علی تالپورروڈ کہلانے لگا ۔

ذکر ہوجائے موجودہ زیب النسا اور ماضی کی الفنسٹن اسٹریٹ کا،، جسے عموما ’ایلفی‘ کے نام سے پکارا جاتاتھا۔ یہ اہم مارکیٹ ہمیشہ سے خواتین کی شاپنگ کا سب سے بڑا مرکز رہی ہے۔ بعد میں یہ شاہراہ ایلفی سے زیبی ہوگئی۔


یہ شہر کا مولانا دین محمد وفائی روڈ ہے،، جسے ماضی میں جیمز اسٹریچن کے نام سے جانا جاتاتھا۔ برطانوی دور کے ریلوے انجینئر جیمز اسٹریچن وہ شخصیت تھے جنہوں نے کراچی کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے