اسٹیٹ بینک آف پاکستان نےشرح سود میں کمی کرتےہوئےنئی بنیادی شرح سود پندرہ فیصد مقرر کردی۔ شرح سود میں ڈھائی فیصد کی کمی کی گئی
اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔شرح سود ماہرین کی توقع سےبھی کم 250 بیسز پوائنٹس کم کر کے 15 فیصد پرمقررکردی گئی۔مانیٹری پالیسی کمیٹی نےواضح کیا کہ مہنگائی کی شرح 5سے 7فیصد تک رہنےکی توقع ہے۔ خریف کی اہم فصلوں کے ابتدائی تخمینےمیں توقعات پہلے کے مقابلے میں بہتر ثابت ہوئی۔ چاول اور گنے کی پیداوار ہدف سےزیادہ ہوئی ۔۔
سال دوہزار25 میں حقیقی جی ڈی پی کی نمو ابتدائی تخمینے سےبہتراور 2.5 تا 3.5 فیصد کی حد میں رہے گی۔اسٹیٹ بینک نےاعدادوشمارجاری کرتےہوئےبتایا کہ ستمبر 2024میں کرنٹ اکاؤنٹ مسلسل دوسرے ماہ سرپلس رہا۔مالی سال 25کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی خسارہ کم ہوگیا۔درآمدات میں اضافے کے باوجود ترسیلات اور زائد برآمدات نے خسارہ محدود رکھا۔۔
آئی ایم ایف کی پہلی قسط کی وصولی سے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائرمزیدبہترہوئے،پچیس اکتوبر 2024تک ذخائر 11.2 ارب ڈالر تک پہنچنے میں مدد ملی۔ اسٹیٹ بینک کےمطابق ایف بی آر کی ٹیکس وصولی جولائی تا اکتوبر کے دوران ہدف سے کم رہی، گزشتہ اجلاس کے بعد سے مہنگائی میں نمایاں کمی واقع ہوئی،عمومی مہنگائی سال بہ سال گھٹ کر ستمبر میں 6.9 فیصد اور اکتوبر میں 7.2 فیصد ہوگئی،جو اگست 2024میں 9.6 فیصد تھی۔