
ٹنڈو الہیار
صوبائی وزیر برائے ترقی نسواں شاہینہ شیر علی نے آج ٹنڈوالہیار میں وومین کمپلینٹ سیل اور سیف ہاؤس کی تزئین و آرائش کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کی خواتین اکثر تھانوں جانے سے گریز کرتی ہیں، خاص طور پر مرد عملے کی موجودگی کے باعث۔ انہوں نے کہا کہ سیف ہاؤسز میں خواتین کو ایک محفوظ اور گھر جیسا ماحول فراہم کیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ سندھ بھر کی خواتین ان مراکز پر رجوع کرتی ہیں۔

شاہینہ شیر علی نے مزید کہا کہ جب کوئی خاتون سیف ہاؤس آتی ہے تو اس کی شکایت فوری طور پر متعلقہ تھانے میں درج کی جاتی ہے۔ پولیس رپورٹ موصول ہونے کے بعد متاثرہ خاتون کی شکایت سنی جاتی ہے، اور 72 گھنٹوں کے اندر معاملہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔ بعد ازاں متاثرہ خاتون کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے وکیل کی خدمات دی جاتی ہیں تاکہ وہ انصاف حاصل کر سکے۔ صوبائی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے محکمہ نے کئی معمولی نوعیت کے کیسز کو ایک دن کے اندر حل کیا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف خواتین کو محفوظ ماحول فراہم کرتا ہے بلکہ انہیں جلد از جلد انصاف دلانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

آخر میں، شاہینہ شیر علی کی سربراہی میں ڈی سی آفیس میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں خواتین کے مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ خواتین کی شکایات کو فوری طور پر حل کیا جائے۔

اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون محمد ابراہیم عالمانی،
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو ساجد علی پہوڑ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ویمن کمپلینٹ سیل، انچارج سیف ہاؤس ریشما تھیبو، پی ایس ٹو منسٹر اکبر حسن جوکھیو، اور دیگر عملہ بھی موجود تھا۔