آثارقدیمہ کی بات کی جائےتوذہن میں خوبصورت نقش ونگاری۔۔ اورقدیم اشیاء کا تصورآتاہے۔
کراچی میں واقع جوکھیواوربلوچوں سےمنسوب چوکنڈی کا قبرستان منفرد قبرستانوں میں شمار کیا جاتا ہے
کراچی سے ٹھٹہ کی جانب جانےوالی شاہراہ پرقائدآباد سےتقریبا 8 کلومیٹر کےفاصلےپرچوکنڈی مقبروں کےنام سےقائم یہ چوکھنڈی قبرستان ہے۔۔
اس قبرستان کو 1917 میں ٹھٹھہ کےاسسٹنٹ کلکٹرنےدریافت کیا تھا۔ اس قبرستان میں ساڑھےسات سو سے زائد پکی قبریں ہیں۔۔
قبریں اپنےدورکےفن تعمیرکا بےمثال نمونہ ہیں۔ یہ قبریں جنگ شاہی کےپتھر سےتعمیرہوئی ہیں۔ ان پرخوب صورت پھول پتیاں اوراشکال بنی ہوئی ہیں۔۔
علاقہ مکین کہتے ہیں ستھری ہوجاتی ہیں یہ دھل جاتی ہیں ایسا لگتی ہیں کہ نئی قبریں بنی ہوئی ہیں،، فارنرزآتےہیں انگریزباہرسےلوگ آتےہیں کراچی سےلوگ آتےہیں یہ ہماراورثہ ہے
600 سالہ قدیم قبرستان میں 15 سے18ویں صدی کےدوران فوت ہونےوالےافراد مدفون ہیں۔
یہ قبریں دو قبیلوں جوکھیو اوربلوچوں سے منسوب کی جاتی ہیں۔ چوکنڈی کے لغوی معنی چار کونوں کے ہیں ۔یہاں موجود تمام قبروں کے چارکونےہیں۔۔
چوکنڈی میں موجود مستطیل نما قبریں ڈھائی فٹ چوڑی، 5 فٹ لمبی اورچار سے6 فٹ تک اونچی ہیں ۔ قبروں پرباقاعدہ نقش ونگاری کی گئی ہے۔ نقاشی میں پھول بوٹے، تلواربازی، گھڑسواری کے مناظر ہیں۔
خواتین کی قبروں پرخوبصورت زیورات نقش کئے گئےہیں۔