کراچی میں سال 2024 میں بھی آگ لگنے کے واقعات نہ تھم سکے ۔۔۔ ہاکس بے کے گوداموں ،شاہ فیصل کالونی میں غیرقانونی پیٹرول پمپ، شارع فیصل پر نجی عمارت، سندھی مسلم سوسائٹی میں ریسٹورینٹ میں آگ لگنے کے واقعات رونماہوئے۔
12جنوری کو بلدیہ گلشن غازی میں آگ لگنے کاواقعہ تین قیمتی انسانی جانیں لے گیا ۔ شعلے بھڑکے کمسن جڑواں بھائی اور بیمار رشتے دار جھلس کر جاں بحق ہوگئے
28فروری کو کورنگی کریک کےقریب فائبرآپٹکس کےگودام میں لگنےوالی آگ سے بھاری مالیت کےوائررول جل کر خاکسترہوئے۔
17 اپریل کو سپرہائی وے گارمنٹس فیکٹری میں آگ بھڑک اٹھی ۔ دوسری منزل پر موجود بڑی مقدار میں کپڑے وجہ سے آگ نے شدت اختیار کی فائربریگیڈ کی آٹھ گاڑیوں اور اسنارکل نے آگ پر قابو پایا ۔
26 جولائی کو شارع فیصل پر قائم نجی عمارت میں آگ لگی ۔ عمارت میں پھنسے متعدد افراد کو ریسکیو کیاگیا ۔آگ بجھانے کے عمل میں فائربریگیڈ کی دس سے زائد گاڑیوں اور اسنارکلز نے حصہ لیا ۔
22 اگست کو اورنگی ٹاؤن اور نیو کراچی گبول ٹاون کی تین فیکٹریوں میں بیک وقت آگ لگنے سے فائر بریگیڈ حکام کی دوڑیں لگ گئیں،چار گھنٹے کی جدو جہد کے بعد دونوں مقامات پر لگی آگ پر قابو پایاگی
11 ستمبرکی شام شاہ فیصل کالونی میں رہائشی عمارت کےنیچےقائم غیرقانونی پیٹرول پمپ کےباعث لگنےوالگ آگ نےعمارت کےفلیٹوں کوبھی لپیٹ میں لیا،دس موٹرسائیکلیں جل کرتباہ ہوئیں،چھ دکانوں کوبھی نقصان پہنچا،خوفناک آتشزدگی کےدوران حجام کی دکان میں ایک شخص جھلس کرجاں بحق بھی ہواتھا
24ستمبرکوصدر ایمپریس مارکیٹ کے قریب نعمان شاپنگ اسکوائر میں آگ لگنے سے متعدد گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں جل کر خا کستر ہوئیں۔
23ستمبرکوکراچی کلفٹن میں خالی پلاٹ پر کھڑی سرکاری گاڑیوں میں آگ لگی۔ ایک کے بعد ایک گاڑی شعلوں کی لپیٹ میں آگئی۔ریسکیو ون ون ٹو ٹو اور کے ایم سی فائر بریگیڈ کے فائر ٹینڈرز نے آگ پر قابو پایا۔
یکم اکتوبر کو ہاکس بےروڈ پر گودام میں آگ بھڑک اٹھی۔ سولر پینلز کے گودام میں لگنے والی آگ پھیل کر پرفیوم کے گودام تک پہنچ گئی۔ کیمیکل سے بھرے ڈرمز میں زور دار دھماکے ۔ کے ایم سی فائربریگیڈ، ریسکیو 1122،ایئرفورس اور نیوی کے کُل پچیس سے زائد فائر ٹینڈرز نے آگ پر قابو پایا۔
10اکتوبر کو سندھی مسلم سوسائٹی میں واقع ریسٹورینٹ آگ لگنے سے جل کر خاکستر ہوگیا۔
15اکتوبر کو ناردرن بائی پاس کے قریب کیمیکل فیکٹری میں آگ لگی۔کے ایم سی اور ریسکیو ون ون، ٹوٹو نے مل کر تین گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔دو خواتین فائر فائٹر ریسکیو آپریشن کے دوران زخمی ہوئیں۔