
کراچی میں ہراتوارسجتاہےپرانی گاڑیوں کابازار۔ شام ہوتےہی نیوکراچی میں لگنےوالے گاڑیوں کےبازارمیں شہربھرسےگاڑیاں فروخت کےلیےلائی جاتی ہیں۔ گاڑیوں کاریکارڈچیک کرنےکےلیےبازارمیں ہی انتظامیہ کا کیمپ بھی قائم ہوتاہے۔

یہ نیو کراچی یوپی موڑ کے قریب ایک میدان ہے، جہاں پرانی گاڑی کی خریداری کے لئے بھاو تاو ہورہا ہے۔

کراچی والوں کو پرانی گاڑی خریدنی ہو،،تو اتوار کے روز نیو کراچی کی اس سنڈے مارکیٹ کا رخ کرتے ہیں۔
یہ بازارسہ پہردوبجےکےبعدلگناشروع ہوتاہے۔میدان کےپانچ داخلی راستےہیں۔تین راستوں سےگاڑیاں فروخت کےلیےمیدان میں لائی جاتی ہیں۔فی گاڑی کا چارسو روپے کرایہ وصول کیاجاتاہے۔
گاڑیوں کےاس اتواربازارمیں ہرقسم ،رنگ ،ماڈل کی گاڑیاں فروخت کےلیےموجودہوتی ہیں۔

شہری کہتےہیں کراچی میں گاڑیوں کایہ ہفتہ وارلگنےوالابازارہے۔بڑھتی مہنگائی کےساتھ یہاں پرانی گاڑیوں کی قیمتیں بھی بڑھ چکی ہیں۔
شہری کہتے ہیں کہ کام اچھا ہے یہاں پر لیکن ابھی مارکیٹ کی پوزیشن جو ہے تھوڑی سی ٹھیک نہیں ہے ،کسٹمرکم ڈیلرزیادہ ہیں یہاں پر۔۔۔

شہری کہتے ہیں کہ لیتے بھی ہیں سیل بھی کرتے ہیں پرچیزنگ بھی کرتے ہیں اور یہاں پہ جتنے بھی لوگ آتے ہیں وہ سارے بھروسےوالے لوگ ہوتے ہیں
شہری کہتے ہیں کہ گاڑیوں کے جو ریٹس ہیں نا وہ بہت زیادہ انکریز کر رہے ہیں اب وہ ظاہر سی بات ہے جو ہماری انفلیشن چل رہی ہے اس حساب سے جو ہے وہ ریٹس ہائی ہو رہے ہیں
انتظامیہ کاکہناہے ہر اتوار تقریبا23 سوکےقریب گاڑیاں آتی ہیں۔ اےوی ایل سی کےاشتراک سےگاڑیوں کاریکارڈ بنا فیس چیک کیاجاتاہے۔

انتظامیہ کہتی ہےکہ گاڑی چیک کرنے کے لیے ہمارے تعاون ہوتا ہے یہاں پرسی پی ایل سی والے ہوتے ہیں ہمارے پاس تو سیکورٹی کے حوالے سے کافی چیزیں ان کو دیکھ رہے ہوتے ہیں 10 اوور گاڑیوں کا آنا جانا لگائیں تو کم و بیش تقریبا 2600سے2300سے گاڑیوں کاآناجاناہوتاہے۔۔

انتظامیہ کے مطابق گاڑیوں کےاس بازارکو15سال سےزائدکاعرصہ ہوچکاہے،جہاں تین لاکھ سےچالیس لاکھ قیمت تک کی گاڑیاں فروخت کےلئے موجودہوتی ہیں۔
