کراچی کے حلقہ این اے دوسو اکتیس کے چار پولنگ اسٹیشنز کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے دوران کشیدگی پیداہوگئی۔ نامعلوم افرد الیکشن کمیشن آفس میں داخل ہوگئے۔ توڑ پھوڑ کی اور کاغذات کو آگ لگادی۔آفس کے باہر پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے کارکن آمنے سامنے آگئے۔ ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے واقعہ پر رپورٹ طلب کرلی۔ واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا
کراچی میں الیکشن کمیشن کے صوبائی دفتر میں این اے 231 کے چار پولنگ اسٹیشنز کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا عمل جاری تھا۔
اسی دوران کچھ نامعلوم افراد الیکشن کمیشن آفس میں داخل ہوگئے ۔ مشتعل افراد نے دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور اہم کاغذات کو آگ لگادی۔
الیکشن کمیشن آفس کے باہر موجود پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ مشتعل افراد نے نعرے بازی بھی کی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما عبد الحکیم بلوچ اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود علی بھی ریجنل الیکشن کمیشن آفس پہنچ گئے۔
صورتحال کو دیکھتے ہوئے پولیس اور رینجرز کی مزید نفری کو طلب کرلیا گیا۔
عام انتخابات میں این اے 231 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالحکیم بلوچ 389 ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہوئے تھے۔پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود دوسرے نمبر پر تھے۔ الیکشن ٹربیونل نے حلقہ کے چار پولنگ اسٹیشنز پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے احکامات دیے تھے۔