جنوری 28, 2025


کراچی سمیت سندھ بھرمیں مزارات اور تاریخی مقامات کی پیمائش کا نہ توریکارڈ موجود ہے،نہ ہی کبھی اس کی ترتیب کا کوئی بندوبست ہوسکا۔ سندھ ہائی کورٹ نےمتعلقہ محکموں کو ان کی تفصیلات دو ماہ میں مکمل کرنےکی ہدایات کردی


سندھ میں قائم مزارات اور تاریخی مقامات سمیت اہم سیاحتی مراکزکی کوئی حدبندی نہیں۔۔

یہ انکشاف سندھ ہائی کورٹ میں اس وقت ہوا جب اسکےخلاف درخواست دائرکی گئی۔ درخواست گزارکہتےہیں موہن جودڑوسمیت،قدیم قبرستان ہوں یا کارونجھرسمیت دیگرسیاحتی مقامات اور مزارات ان کی کوئی حدبندی سرکاری ریکارڈ میں موجود ہی نہیں


سہیل لطیف،وکیل درخواست گزار کہتے ہیں کہ پورے سندھ میں کہ ہماری سے لے کے کشمور تک جو بھی اینٹی کوئٹیز ہیں ہیریٹیجز ہیں اور تاریخی مقامات ہیں ان سب کی جو ڈیمارکیشن ہےاور میوٹیشن ایک تو ان کی حد بنی ہونی چاہیے دوسری ان کے کھاتے بننے چاہیے وہ کافیوں کے نہیں ہیں
حیرت انگیزطورپرریونیوڈیپارٹمنٹ ، محکمہ کلچراوراوقاف یا وقف سمیت کسی بھی محکمہ نےاس بارے میں توجہ دی ،نہ ہی ان مقامات کی دیکھ بھال کیلئےجمع ہونیوالےفنڈ کا کوئی ریکارڈ جمع کیا
غلام رسول سوہو، سینیروکیل سندھ ہائی کورٹ کہتے ہیں کہ ریکارڈ میں جو زمینوں کی یا ایسے چیزوں کی ان کی جو زمینیں ہیں ان کی جو ایریا ہیں ان کی جی مارکیشن ہے پراپرٹی مارکیشن بھی نہیں ہے ان کا ریکارڈ میں کوئی داخلہ بھی نہیں ہے کسی بھی سے پوچھو تو مائنڈ جو دڑو کو اپ نے ہیریٹریج میں کتنی ایکڑ زمین ادھر ہے تو کوئی بھی افیشلز نہیں بتا سکے گا کوڈے یہ کیا ہے تو بھئی وہ پراپرٹیز جن کے اوپر کوئی ڈسپیوٹس وغیرہ نہیں ہے ان کی اپ انکریز اور ڈی مارکیشن کریں
سندھ ہائی کورٹ کےڈویژن بنچ کےحکم پرچیف سیکریٹری کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی جسےایک ماہ میں ان مقامات سےمتعلق رپورٹ مرتب کرنےکا حکم دیا گیا ہے۔۔

خواجہ نوید ایڈووکیٹ کہتے ہیں کہ ان کی تمام آمدنی اوقات کےمحکمے کے اندرجائےاوراس کا باقاعدہ آڈٹ ہو اور اس کا بھی باقاعدہ حساب ہے

عدالت نےحکم دیا ہےکہ آئندہ دوماہ میں سندھ کی تمام ثقافتی عمارتوں سمیت،اہم سیاحتی اورمذہبی جگہوں کی مکمل حدبندی کرتےہوئےانکےحساب کتاب کا کھاتہ ترتیب دے کر رپورٹ جمع کرائی جائے،،

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے