اکتوبر 14, 2025

سندھ پولیس کی تحقیقاتی کمیٹی نے سینئر صحافی خاور حسین کی موت کو خودکشی قرار دیتے ہوئے 8 صفحات پر مشتمل رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ میں سی سی ٹی وی فوٹیجز، جائے وقوعہ کا جائزہ، عینی شاہدین کے بیانات، پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹس کی بنیاد پر قتل یا حادثاتی فائرنگ کے امکان کو رد کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق خاور حسین کی گاڑی دو گھنٹے تک ریسٹورنٹ کے باہر کھڑی رہی اور اس دوران کسی شخص کے ان سے ملنے کے شواہد نہیں ملے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انتہائی قریب سے گولی مارنے کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ جسم پر تشدد یا مزاحمت کے کوئی آثار نہیں پائے گئے۔

کمیٹی نے خاور حسین کی خودکشی کی ممکنہ وجوہات جاننے کے لیے اہلخانہ سے تعاون کی اپیل کی ہے، جبکہ ان کے قریبی افراد نے آف دی ریکارڈ بتایا کہ مرحوم اور ان کی اہلیہ کے تعلقات کشیدہ تھے، جس پہلو پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔

خاور حسین کی لاش 16 اگست کی شب سانگھڑ میں ایک ہوٹل کے باہر پارکنگ میں ان کی گاڑی سے ملی تھی، جس پر ملک بھر کے صحافتی حلقوں میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے