دسمبر 22, 2025


سال دو ہزار پچیس بھی اختتام کو آپہنچا۔۔۔اس سال بھی کراچی میں آگ لگنے کے چھوٹے بڑے ڈھائی ہزار سے زائد واقعات پیش آئے، فائر بریگیڈ حکام کہتے ہیں شہر کے صنعتی علاقے آگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ،شہریوں کو آگاہی نہ ہونا بھی واقعات میں اضافے کا سبب بنا ،

گودام ہو یا فیکٹری۔۔۔دکان ہو یا مکان۔۔۔آگ لگنے کے واقعات سال دو ہزار پچیس کے دوران بھی کراچی میں ماضی کی طرح جاری رہے

جنوری تا دسمبر شہر میں جگہ جگہ آگ لگنے کے واقعات سامنے آئے اور شہر میں قائم27 فائر اسٹیشنز سے رسپانس دیتے ہوئے کے ایم سی فائر بریگیڈ نے بھڑکنے والے ان شعلوں کو بجھایا ۔۔

محکمہ فائر بریگیڈ کا ریکارڈ بتاتا ہے کہ سال دو ہزار پچیس کے دوران شہر میں آگ لگنے کے ڈھائی ہزار سے زائد واقعات پیش آئے۔۔۔آتشزدگی کے278 واقعات کے ساتھ ماہ اکتوبر خطرناک ترین مہینہ رہا

ریکارڈ کے مطابق کراچی میں سال دو ہزارپچیس جنوری میں 267 مقامات پر آگ لگی، فروری میں 203 جبکہ مارچ میں 256 مقامات پر شعلے بھڑکے

اپریل میں 232،مئی میں 169جبکہ جون میں 197 مقامات پر آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے۔۔۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ ماہ جولائی میں 148،اگست میں 166 جبکہ ستمبر میں 141 مقامات پر لگنے والی آگ پر فائر بریگیڈ نے پہنچ کر قابو پایا

ماہ اکتوبر میں سب سے زیادہ 278،نومبر میں 265 جبکہ دسمبر میں بھی اب تک آگ لگنے کے ڈیڑھ سو سے زائد واقعات سےفائر بریگیڈ نبرد آزما ہوچکا ہے

رواں سال آتشزدگی کے بڑے اور غیر معمولی واقعات صنعتی علاقوں میں پیش آئے جہاں بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا اور فیکٹریوں کی عمارتیں بھی زمیں بوس ہوئیں

فائر بریگیڈ حکام کہتے ہیں گزشتہ سال شروع کیا گیا فائر سیفٹی آڈٹ مختلف انڈسٹریل زون میں انتظامی عدم دلچسپی کے باعث اس سال بھی مکمل نہیں ہوا۔۔۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے