
حیدرآباد دریائے سندھ پر نئے کینال کے خلاف جامشورو میں سندھ یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کے پُرامن احتجاج پر پولیس کے وحشیانہ تشدد اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی نائب صدر ستار رند اور مرکزی رہنما عبدالقادر رانٹو نے کہا ہے کہ چھ نئے کینالوں کے خلاف سندھی عوام کی پُرامن جدوجہد کو پیپلز پارٹی سرکار پولیس کے وحشیانہ تشدد کے ذریعے دبانا چاہتی ہے۔ پیپلز پارٹی حکومت نے طلبہ پر بدترین تشدد کرکے 4 مارچ ون یونٹ جیسے ملک دشمن عمل کو دہرایا ہے۔ پیپلز پارٹی حکومت نے سندھ میں ون یونٹ قائم کر رکھا ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ 8 جولائی 2024 کو صدر زرداری نے دریائے سندھ سے 6 نئے کینال نکالنے کا شاہی فرمان جاری کیا، ارسا ایکٹ میں ترمیم اور کارپوریٹ فارمنگ جیسے منصوبوں کی بھی پیپلز پارٹی نے منظوری دی ہے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت اقتدار کی خاطر سندھ پر حملہ آور ہو چکی ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ پولیس کا کردار سندھ بھر میں بے نقاب ہو چکا ہے۔ پولیس پیپلز پارٹی کی قیادت کی تابع بن کر کینالز کے خلاف جاری احتجاجوں پر تشدد کرنا بند کرے۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ پُرامن احتجاج کرنا ملک کے ہر شہری کا بنیادی قانونی اور آئینی حق ہے اور اس پر حملہ سندھ کے عوام کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔