مارچ 12, 2025

حیدرآباد: عوامی تحریک کے سربراہ محترم رسول بخش پلیجو صاحب کی ساتویں برسی کا جلسہ عام 21 جون 2025 کو جنگشاہی میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

حیدرآباد: سندھ کے عوام کسی بھی صورت میں دریائے سندھ سے چھ نئی نہریں نکالنے اور کارپوریٹ فارمنگ کمپنیوں کو لاکھوں ایکڑ زمین دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔

حیدرآباد:اجلاس میں کہا گیا کہ پیکا ایکٹ، انویسٹمنٹ بورڈ بل 2023، 26ویں آئینی ترمیم جیسے سیاہ قوانین، قوموں کے وسائل پر قبضہ کرنے اور عوام کی آواز دبانے کے لیے مارشل لا سے بھی زیادہ خطرناک ہیں۔

حیدرآباد: ملک کا صدارتی ہاؤس سندھ پر حملہ آور ہوکر سندھ سے پانی چھیننے اور سندھیوں کو ان کے اپنے وطن میں ہی بے وطن کرنے کا فیصلہ کر چکا ہے، ایڈووکیٹ وسند تھری۔

حیدرآباد: سندھ کے کچے کے علاقے کو نیٹو کے اسلحے کی غیر قانونی منڈی بنا دیا گیا ہے، ایڈووکیٹ وسند تھری۔

حیدرآباد: نیٹو کے اسلحے اور منشیات کے اربوں روپے کے کالے دھندے میں پولیس، سردار اور وڈیرے شامل ہیں، ایڈووکیٹ وسند تھری۔

حیدرآباد عوامی تحریک کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس، عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری کی صدارت میں ڈی ٹین پلیجو ہاؤس قاسم آباد حیدرآباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ سندھ کے عوام دریائے سندھ سے چھ نئی نہریں نکالنے اور کارپوریٹ فارمنگ کمپنیوں کو سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین کسی بھی صورت میں دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔ فیصلہ کیا گیا کہ چھ نئی نہروں اور کارپوریٹ فارمنگ کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی، مختلف مقامات پر احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کیے جائیں گے۔
کل 3 مارچ کو جھمپیر میں احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ عوامی تحریک کے سربراہ محترم رسول بخش پلیجو صاحب کی ساتویں برسی کا جلسہ عام 21 جون 2025 کو جنگشاہی میں منعقد ہوگا، جس میں ملک کی سیاسی و سماجی جماعتوں، ادیبوں، دانشوروں، شاعروں، مزدور رہنماؤں اور ہاری رہنماؤں کو مدعو کیا جائے گا۔
اجلاس میں پیکا ایکٹ، انویسٹمنٹ بورڈ ترمیمی بل 2023، 26ویں آئینی ترمیم جیسے سیاہ قوانین کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ یہ قوانین جمہوریت کے نام پر بدترین مارشل لا نافذ کرنے کے مترادف ہیں۔
اجلاس میں وفاقی حکومت کی جانب سے نامور سماجی رہنما سرور باری کے ادارے "پتن” کے اسلام آباد اور ملتان دفاتر کو سیل کرنے کی سخت مذمت کی گئی۔ شرکاء نے کہا کہ پتن نے فارم 47 کے ذریعے مقرر کردہ نمائندوں کی بے ضابطگیوں کو بے نقاب کیا، جس کی وجہ سے سرور باری کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری نے کہا کہ ایک طرف صدر زرداری نے صدارتی ہاؤس میں بیٹھ کر چھ نئی نہروں، ارسا ایکٹ میں ترمیم اور کارپوریٹ فارمنگ کی اجازت دی، تو دوسری طرف پی ٹی آئی کے عارف علوی نے انویسٹمنٹ بورڈ ترمیمی بل 2023 پر دستخط کرکے آئی ایم ایف کے دباؤ میں سندھ کی 13 لاکھ ایکڑ سے زائد زمین غیر ملکی کمپنیوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔
ایڈووکیٹ وسند تھری نے کہا کہ سندھ حکومت نے سندھ کو جان بوجھ کر لاقانونیت کے حوالے کر دیا ہے، ڈاکے، اغوا اور قتل روز کا معمول بن چکے ہیں، کوئی بھی شہری محفوظ نہیں۔ پولیس مکمل طور پر ایم پی ایز، ایم این ایز، وڈیروں اور سرداروں کے غلام بن چکی ہے .
انہوں نے کہا کہ سندھ کے کچے کے علاقے کو نیٹو کے اسلحے کی منڈی بنا دیا گیا ہے اور اس اربوں روپے کے دھندے میں پولیس، سردار اور وڈیرے برابر کے شریک ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو حکومت عوام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی، اسے حکومت کرنے کا کوئی آئینی اور قانونی اختیار نہیں ہونا چاہیے۔
اجلاس میں عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر عمرہ سموں، عوامی تحریک کے رہنما لال جروار، ستار رند، ایڈووکیٹ راحیل بھٹو، عبدالقادر رانٹو، علی محمد پرویز، عبدالرحمٰن سموں، ماہ نور ملاح، ڈاکٹر ماروی سندھو، ایڈووکیٹ اسماعیل خاصخیلی، سروان سندھی، نور نبی پلیجو، ایڈووکیٹ نجيب الرحمٰن مہیسر، کاشف ملاح، مہران سندھی، ایڈووکیٹ اظہار داؤد پوٹو، ایڈووکیٹ خالد تنیو، ایڈووکیٹ ایاز کلوئی، ممتاز کھوسو، حسین سومرو، ایڈووکیٹ میر پرویز داؤد پوٹو، جام تماچی، مجید ساگر پرھیار اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے