سربراہ جے یوآئی مولانا فضل الرحمان نے گذشتہ دو عام انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے ملک میں نئے شفاف الیکشن کرانےکا مطالبہ کردیا۔کہا پاکستان کے طاقتور دفاع کا خیر مقدم کرتے ہیں مگراب سیاسی اداروں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔انہیں گورنرہاؤس سندھ کراچی میں پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری بھی دی گئی ،
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی دعوت پر سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان گورنر ہاؤس پہنچے جہاں انہیں سرسید یونیورسٹی کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا۔
اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کےسیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری اور علامہ راشد محمود سومرو بھی موجود تھے۔
گورنر سندھ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے طاقتور دفاع کا خیر مقدم کرتے ہیں، افغانستان کبھی پاکستان کا دوست نہیں رہا۔ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ کہیں ہماری افغان پالیسی فیلئر تو نہیں۔۔ انہوں نے 2018 اور 2024 کے انتخابات کو بھی دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ۔۔۔
مولانا فضل الرحمان،سربراہ جے یو آئی ف ۔۔۔ہم ڈسکس کریں 78 سال کی افغان پالیسی کو کہ کبھی بھی افغانستان پاکستان دوست نہیں رہا ہے پاسہ ظاہر شاہ سے لے کر اشرف علی تک کوئی بھی پاکستان دوست حکومت ہمیں نہیں ملی
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا افغانستان میں بھارت کے حمایت یافتہ لوگ موجود ہیں جو پاکستان میں دہشتگردی کے ذمہ دار ہیں ،کہا ہمارا دینی طبقہ اصولوں پر ڈٹا ہوا ہے جس وجہ سے عالمی طاقتیں ان سے خوفزدہ ہیں
لوگ وہاں دہشت گردی کر رہے ہیں ان سے لا تعلقی کا اعلان افغانستان کو بھی کرنا چاہیے اور افغانستان کو لوگوں کو حوالے کرنا چاہیے اگر وہ انڈین سپانسرڈ ہے
